منی پور،ہڑتال کے باعث نظام زندگی ٹھپ

جمعہ 25 اپریل 2025 17:00

امپھال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2025ء) شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں آج ہڑتال کے باعث نظام زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یہ ہڑتال رواں ماہ کے شروع میںایک 27سالہ شخص کی زیر حراست ہلاکت کے خلاف کی جارہی ہے۔ ہڑتال کے باعث امپھال ایسٹ اور امپھال ویسٹ ضلع میں بازار اور تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہے۔

خوصنم سناجوبا نامی شخص کی زیر حراست ہلاکت کے خلاف ہڑتال کی کال جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے دی ہے۔ مقتول کے آبائی علاقے میں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں اور ٹائر جلائے۔ انتظامیہ نے مظاہروںکو روکنے کے لیے دارلحکومت امپھال کے علاوہ خرائی، لاملونگ اور پورمپٹ علاقوں میں بڑی تعداد میں فورسز اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

جوائنٹ ایکشن کمیٹی(جے اے سی) نے خویسنام کی موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔

کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس نے 17 اپریل کو گورنر کو ایک یادداشت پیش کی تھی جس میں مطالبات کی فہرست شامل تھی لیکن انکی طرف سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ جے اے سی کا کہنا ہے کہ خویسنام گائوں کا رضاکار تھا جسے پولیس نے گزشتہ ماہ 31 مارچ کو چار دیگر افراد کے ساتھ ممنوعہ تنظیم کانگلیپک کمیونسٹ پارٹی (نونگڈرینکھومبا) کے ساتھ مبینہ وابستگی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

کھوسنام کو 10 اپریل کو منی پور سنٹرل جیل ساجیوا بھیج دیا گیا تھا بعد ازاں انہیں پراسرار طریقے سے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ یا درہے کہ منی پور میں مئی 2023 سے میتی(ہندو) اور کوکی(عیسائی) برادریوں کے درمیاں نسلی تشدد میں اب تک کم از کم 260 افراد ہلاک جبکہ ہزاروں بے گھر ہوچکے ہیں۔ چند ماہ قبل ریاست میں صدر راج نافذ کیا گیا۔ قبل ازیں یہاں بی جے پی زیر اقتدار تھی۔