پاکستان کسٹمزکی کارروائی، لنڈے کی آڑ میں بھاری مقدار میں غیر ملکی کپڑا اندرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

کراچی سے لاہور کے لئے بک کیئے گئے 40فٹ کے کنٹینر سے ساڑھے چھ کروڑروپے مالیت کا غیر ملکی اسمگل کپڑا برآمد

پیر 28 اپریل 2025 15:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2025ء)کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ کراچی نے لنڈے (استعمال شدہ کپڑوں)کی آڑ میں بھاری مقدار میں غیر ملکی کپڑا اندرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ کراچی معین الدین احمد وانی کے مطابق اطلاع موصول ہوئی تھی کہ بلوچستان سے اسمگل شدہ غیر ملکی کپڑا ممکنہ طور پر لنڈا(استعمال شدہ کپڑوں)کی آڑ میں اندرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔

اس اطلاع پراس ممکنہ اسمگلنگ کے تدارک کے لئے ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ اور ڈپٹی کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کو خصوصی ہدایات جاری کی گئیں،ان ہدایات کی روشنی میں اے ایس اوکی مختلف ٹیموں کو کراچی سے اندرون ملک جانے والے کنٹینرز کی کڑی نگرانی اور مشکوک کنٹینرز کی چیکنگ ،پٹرولنگ میں اضافہ اور (ریڈ الرٹ)رہنے کے احکامات جاری کئے۔

(جاری ہے)

اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی پٹرولنگ ٹیم نے آر سی ڈی ہائی وے پر ایک ٹرالر رجسٹریشن نمبر JP-8287 جس پر 40 فٹ کا کنٹینر لوڈ تھا روک کر کاغذات طلب کئے تو ٹرک ڈرائیور نے ٹرانسپورٹرز کی بلٹی پیش کی جس میں استعمال شدہ کپڑا(لنڈا)ظاہر کیا گیا تھا اور جسکو کراچی سے لاہور کے لئے بک کیا گیا تھا۔ پٹرولنگ ٹیم نے کاغذات میں ظاہر کردہ وزن اور پہلے سے حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پرکنٹینر کو کھول کر چیک کیا تو کنٹینر سے استعمال شدہ کپڑوں (لنڈا)کے بجائے نئے غیر ملکی کپڑوں کے رول/بنڈلز برآمد ہوئے ۔

اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کے عملہ نے ٹرالر کو اپنی تحویل میں لے کر گودام منتقل کیا جہاں پر کنٹینر کی تفصیلی جانچ پڑتال کی گئی جس کے نتیجہ میں مختلف قسم کا ساڑھے چھ کروڑروپے مالیت کا غیر ملکی اسمگل کپڑا برآمد ہوا جس کو اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے اپنی تحویل میں لے کر ضبط کرلیا ہے۔ضبط کئے گئے غیر ملکی اسمگل کپڑے میں 2170 کلو گرام لنڈا،2500کلو گرام صوفہ کلاتھ ،11755کلو گرام جے کارڈ فیبرک ،2600 کلو گرام ایمبرائڈنیٹ فیبرک اور1400کلو گرام ایمبرائڈ ڈائڈ ٹیکسٹائل فیبرک شامل ہے۔کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ کراچی کے مطابق کسٹم ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیاہے۔ مزیدتحقیقات جاری ہیں