Live Updates

ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کااوآئی سی کے سیکریٹری جنرل کے نام خط

مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال کی جانب ان کی توجہ مبذول کرائی

منگل 29 اپریل 2025 16:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء)جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ کی توجہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کو درپیش شدید مشکلات اور پریشان کن حالات کی طرف مبذول کرائی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے وائس چیئرمین محمود احمد ساغر کی طرف سے اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل کے نام خط میں کہاگیاہے کہ بھارت نے دنیا بھر میں ایک خطرناک پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں کشمیری مسلمانوں کو "دہشت گرد" کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ کشمیری عوام کی اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی پر امن جدوجہد کو بدنام کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

کشمیریوں کو انکے اس بنیادی حق کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوں میں دے رکھی ہے۔خط میں کہا گیا ہے، کشمیریوں کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اورکشمیری مسلمانوں کی نسلی کشی کے اعلانات کئے جارہے ہیں ۔سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے خلاف تیزی سے بڑھتی ہوئی زہر افشانی بھارت بھر میں کشمیریو ں پر وحشیانہ تشدد اور امتیازی سلوک کا باعث بن رہا ہے ۔

بدقسمتی سے بھارتی میڈیا جو جنگی جنون پھیلانے میں مصروف ہے، مقبوضہ کشمیر کے تاریخی پس منظر اور کشمیریوں کی دیرینہ مہمان نوازی کو نظر انداز کررہا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ وادی کشمیر میں کشمیری عوام بھارت کی دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے ریاستی جبر کے دوران بھارتی فورسز بڑے پیمانے پر کریک ڈان شروع کررکھا ہے، جس میں سینکڑوں سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وادی کشمیر میں قومی سلامتی کی آڑ میںکشمیریوں کے درجنوں مکانوں کو منہدم کر دیاگیاہے۔محمود ساغر نے خط میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو بتایاکہ بھارت کا جانبدار میڈیا خطے میں جنگی جنون کو ہوا دے رہا ہے جس نے نہ صرف کشیدگی بڑھ رہی ہے بلکہ دونوں ہمسایہ جوہری طاقتوں کو جنگ کی طرف دھکیلا جارہاہے ۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیاکہ اگر فوری طورپر پاک بھارت کشیدگی کو دور نہ کیاگیا تو دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعطل ایک بڑے علاقائی تنازعہ کی صورت اختیار کر سکتا ہے ۔ خط میں مزیدکہا گیا کہ دونوں فریقوں کے لیے یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر دوطرفہ کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے ،جو گزشتہ ستر سال سے حل طلب ہے ۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات