پولیس کا رات گئے دھاوا، متعدد مظاہرین گرفتار، گرینڈ ہیلتھ الائنس کا دھرنا ختم،2مقدمات درج، دہشتگردی کی دفعہ شامل

منگل 29 اپریل 2025 16:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء) لاہور کے علاقے مال روڈ پر گزشتہ 23روز سے جاری گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دھرنے کے خلاف پولیس نے رات گئے بڑا ایکشن کرتے ہوئے آپریشن کلین اپ کر کے مال روڈ کو خالی کروا لیاجبکہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کی مرکزی قیادت اور مظاہرین کے خلاف دو مختلف تھانوں میں دہشت گردی و مجرمانہ سازش سمیت 13دفعات کے تحت دو مقدمات درج کر لیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق پولیس کی بھاری نفری نے لیڈیز پولیس کے ہمراہ آپریشن کلین اپ کرتے ہوئے مظاہرین کو حراست میں لے لیا اور مال روڈ پر لگے ٹینٹ اکھاڑ دیئے، پولیس نے دھرنے کے شرکاء کے زیر استعمال کافی حصے کو بھی مکمل طور پر خالی کروا لیا۔پولیس کے آپریشن کلین اپ کے بعد لاہور کے مال روڈ کو خالی کروا لیا گیا اور روڈ کو دونوں جانب کی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ گرفتار افراد کو قریبی تھانوں میں منتقل کر دیا گیا ۔پولیس ذرائع کے مطابق کارروائی کا مقصد عوام کی آمد و رفت میں حائل رکاوٹیں ختم کرنا اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا تھا۔ذرائع کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مظاہرین سرکاری ہسپتالوں کی ممکنہ نجکاری کے فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، پیر کے روز کلب چوک سے دھرنا ختم کرنے کے بعد مظاہرین نے چیئرنگ کراس پر احتجاج جاری رکھا تھا، مظاہرین نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ہر حد تک جانے کا اعلان کیا تھا۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کی مرکزی قیادت اور مظاہرین کے خلاف دو مختلف تھانوں میں دہشت گردی و مجرمانہ سازش سمیت 13 دفعات کے تحت دو مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق پہلا مقدمہ تھانہ سول لائن میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں ڈاکٹر شعیب نیازی سمیت ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے 8عہدیداروں سمیت 300سے زائد مظاہرین کو ملزم قرار دیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق 50سے 60مظاہرین چاقو، قینچیوں اور ڈنڈوں سے پولیس پر حملہ آور ہوئے، ملزمان جتھوں کی صورت میں مختلف مقامات پر سرکاری اہلکاروں پر حملے کرتے رہے، مظاہرین نے سرکاری املاک کو توڑا، رکاوٹیں ہٹائیں، پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑیں۔پولیس کے مطابق مظاہرین فیصل چوک سے مشتعل ہوکر کلب چوک کی جانب روانہ ہوئے جہاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 26مشتعل افراد کو گرفتار کیا۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے خلاف دوسرا مقدمہ تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی و مجرمانہ سازش سمیت 13دفعات لگائی گئی ہیں، اس مقدمہ میں بھی ڈاکٹر شعیب نیازی سمیت ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے پانچ افراد کو نامزد کیا گیا۔پولیس کے مطابق مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی تو قینچیاں تھامے خواتین پولیس پر حملہ آور ہوگئیں، مظاہرین کی قیادت اور 300کارکنوں نے مجرمانہ سازش کی۔

علاوہ ازیں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ہسپتالوں کی ان ڈور سروسز بند کر دی ہیں اور ایمرجنسی سروسز معطل کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔دوسری جانب ترجمان پولیس نے کہا ہے کہ مظاہرین عورتوں کو ڈھال بنا کر پولیس پر قینچی، سرنجوں اور دیگر آلات سے حملے کر رہے تھے، چند عناصر احتجاج کو ذاتی مفادات کے لیے پرتشدد بنانے کی کوشش کر رہے تھے اور مظاہرین کو ان کے ہاتھوں استعمال نہ ہونے کی اپیل کی گئی تھی۔