Live Updates

صنعتی مزدوروں کیلئے 84ارب روپے کا مجموعی پیکج، وزیراعلی مریم نوازنے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا راشن کارڈ لانچ کر دیا

بدھ 30 اپریل 2025 00:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2025ء) صنعتی مزدوروں کے لئے 84 ارب روپے کا مجموعی پیکج،وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا راشن کارڈ لانچ کر دیا۔مریم نواز شریف راشن کارڈ کے ذریعے سوشل سیکورٹی ورکروں اور کان کنوں کو 3 ہزار ماہانہ سبسڈی ملے گی۔جے ایس بینک زندگی کارڈکے ذریعے ڈیجیٹل کیش، ٹرانسفر، ایڈوانس سیلری اور لیبرڈے پر انعامات حاصل کر سکیں گے۔

جے ایس بینک زندگی کارڈ میں دیگر سہولیات کے علاوہ اضافی کیش بینیفٹ اور انشورنس بھی فراہم کی جائے گی۔مریم نواز راشن کارڈ کے ذریعے ورکر اور کان کن مزید 13 فوائد اور سہولتیں حاصل کرسکیں گے۔ وزیراعلی مریم نواز نے ورکرز کے متعدد پراجیکٹس کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھ دیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلی مریم نوازشریف نے سرگودھا اور قصور کے سوشل سیکورٹی ہسپتال،رحیم یارخان میں 50 بیڈز کے سوشل سیکورٹی ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔

وزیراعلی مریم نواز نے ورکرز کیلئے پنجاب کے پہلے مریم نواز ویلنس سنٹر، ورکرز کے لئے 200 بیڈز کے کارڈیک سٹی کا بھی سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے صوبہ بھر میں ورکرز کیلئے ٹیلی کلینکس پراجیکٹ کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے ٹیکسلا لیبر کالونیز اور ورکرز ویلفیئر کمپلیکس سندر اسٹیٹ کا افتتاح کیا۔

لیبر کالونی وار برٹن اور لیبر کالونی ملتان فیز 2 کاسنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے ورکرز کے لئے موٹر سائیکل اور سولر پینل کیلئے قرعہ اندازی بھی کی۔وزیراعلی مریم نوازشریف ایکسپو سنٹر میں منعقدہ تقریب میں ورکرز کے ساتھ بیٹھ گئیں اور ورکرز سے بات چیت کی۔ وزیراعلی مریم نواز نے کام کے حالات،اجرت اور سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔

صوبائی وزیر محنت ملک فیصل کھوکھر نے خطاب میں لیبر ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔صوبائی وزیر فیصل ایوب کھوکھر نے بتایا کہ فیکٹریوں میں خواتین ورکرز کے لئے مزید300 ڈے کئیر سینٹر بنائے جا رہے ہیں۔وزیر معدنیات شیر علی گورچانی نے کان کنوں کے لئے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ شفافیت کی پالیسی کے تحت معدنیات کی نیلامی ای۔ اکشن کے ذریعے ہوتی ہے۔راشن کارڈ کی تقریب میں ہزاروں ورکرز نے شرکت کی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات