Live Updates

دنیا اسرائیل کو غزہ میں انسانی تباہی کے ایک نئے ارتکاب سے روکے، وولکر ترک

بین الاقوامی سطح سے اس ناکہ بندی کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیے،گفتگو

بدھ 30 اپریل 2025 17:10

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ وولکر ترک نے دنیا کے تمام ملکوں اور انسانی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ میں ایک اور بڑی انسانی تباہی کرنے سے روکیں۔ جہاں اسرائیل نے کھانے پینے کی بنیادی اشیا کی بھی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی اس سنگین ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ میں23 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بھوک اور قحط کے ہتھیار کی زد میں لانے کی کوشش میں ہے۔

یہ ناکہ بندی دو مارچ سے جاری ہے ، جسے یکم مئی کو پورے دو ماہ ہو جائیں گے۔وولکر ترک نے کہا بین الاقوامی سطح سے اس ناکہ بندی کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیے۔ تاکہ غزہ میں ایک بڑے خطرے اور بڑی تباہی سے بچا جا سکے۔

(جاری ہے)

یاد رہے اس سے پہلے بھی اسرائیلی فوج نے اس طرح کی ناکہ بندی کر کے پچھلے سال کے شروع میں قحط کا ماحول پیدا کر دیا تھا۔

انسانی حقوق کمیشن اقوام متحدہ کے سربراہ وولکر ترک نے بھی انتباہ کیا ہے کہ غزہ کی بیکریوں کے پاس بھی میدہ یا آٹا وغیرہ نہیں ہے اس لیے بیکریاں بند کر دی گئی ہیں۔وولکر ترک نے کہا ' شہریوں کے خلاف بھوک کا ہتھیار استعمال کرنا جنگی جرم ہے۔ اسی طرح ہر وہ کارروائی جنگی جرم ہے جو شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کے زمرے میں آتی ہو۔وولکر ترک نے اسرائیل کے اس منصوبے سے بھی خبردار کیا ہیکہ رفح گورنری میں جنوب کی طرف انتہائی جانب انسانی بنیادوں پر ایک زون بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

کہ اہل غزہ خوراک لینے کے لیے اس زون میں چلے جائیں۔ مگر اس زون تک ہر کوئی خصوصا معذور اور زخمی نہیں جا سکیں گے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ان خوراک کے چکر میں جمع کیے گئے اہل غزہ کو واپس اپنے گھروں میں جانے کی سہولت ممکن رہے گی یا نہیں۔ نیز انہیں خوراک کے بہانے مستقلا اپنے علاقوں سے بے دخل کر دیا جائے گا۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات