لبنان: جنگ زدہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر فوری مدد درکار، یو این

یو این جمعرات 1 مئی 2025 01:45

لبنان: جنگ زدہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر فوری مدد درکار، یو این

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 مئی 2025ء) لبنان کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار عمران رضا نے جنگ کے بعد ملک کے جنوبی علاقے میں لوگوں کو زندگی بحال کرنے میں بڑے پیمانے پر مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ملک کا دورہ کرنے کے بعد ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ جنوبی لبنان کے حالات بیک وقت مایوسانہ اور متاثر کن ہیں۔ علاقے میں بہت بڑے پیمانے پر دیہات، طبی سہولیات اور پانی کے نظام کی تباہی پریشان کن نظارہ پیش کرتی ہے۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ وہ ان علاقوں میں لوگوں سے مل کر متاثر ہوئے جو اپنے گھروں کو واپس آنے اور بحالی و تعمیرنو کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم، ہر فرد عدم تحفظ کی کیفیت میں ہے۔ بہت سے لوگوں کو پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات تک رسائی نہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ تاحال بے گھر ہیں جن کی رہائش گاہیں بمباری میں تباہ ہو گئی ہیں۔

لوگوں کو امن، محفوظ نقل و حرکت، بنیادی خدمات تک رسائی اور تعمیرنو کے لیے مدد کی ضرورت ہے۔ جنگ کے نتیجے میں بچے ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔

ان علاقوں میں پانی، بجلی، طبی سہولیات اور تعلیم کی بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر امداد مہیا کرنا ہو گی جس میں تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں۔

لڑائی، جنگ بندی اور کشیدگی

7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد لبنان کی حزب اللہ ملیشیا اور اسرائیل کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا۔ اس دوران گزشتہ سال ستمبر میں حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل پر راکٹ برسانے کا سلسلہ تیز ہو گیا جس کے جواب میں اسرائیل نے لبنان اور بالخصوص اس کے جنوبی علاقوں پر شدید بمباری کی۔

اس کشیدگی کے نتیجے میں لبنان بھر میں ہزاروں افراد کی ہلاکت ہوئی جبکہ تقریباً 10 لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے۔ گزشتہ سال نومبر میں لبنان اور اسرائیل نے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے جس کے بعد لڑائی کا خاتمہ ہو گیا۔ اس معاہدے میں اسرائیل کی فوج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کو جنوبی لبنان خالی کرنے کے لیے کہا گیا ہے جہاں لبنان کی قومی فوج تعینات کی جائے گی۔

جنگ بندی کے بعد اطراف سے اس کی خلاف ورزی بھی دیکھنے کو ملی ہے جبکہ حالیہ دنوں اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر فضائی حملے کیے ہیں جن میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یونیفیل کے لیے سفارتی حمایت

درجنوں ممالک نے سفارت کاروں نےجنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری امن فورس (یونیفل) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کر کے اس سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

اس سفارتی وفد میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان سمیت 38 ممالک کے نمائندے شامل تھے۔

اس موقع پر یونیفیل کے سربراہ اور فورس کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آرولڈو لازارو نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اس علاقے میں موجودگی حوصلہ افزا اور علاقائی استحکام میں بہتری کی علامت ہے۔وفد نے بلیو لائن کے متوازی یونیفیل کی جائے تعیناتی کا دورہ بھی کیا اور مشن کے اہم کام کو سراہا۔

اس وقت 47 ممالک سے تعلق رکھنے والے امن کار یونیفیل کے ساتھ کام کر رہے ہیں جسے 1978 میں لبنانی علاقوں سے اسرائیل کی واپسی کی توثیق کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ 2006 میں سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد (1701) میں اس مشن کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ کیا گیا اور اسے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کے خاتمے کی نگرانی بھی سونپی گئی۔