Live Updates

"ہم بڑے ملک کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے، ہم امن چاہتے ہیں"

امریکا میں پاکستانی سفیر نے بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کیلئے امریکی صدر سے مدد کی درخواست کر دی

muhammad ali محمد علی جمعرات 1 مئی 2025 20:32

"ہم بڑے ملک کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے، ہم امن چاہتے ہیں"
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم مئی2025ء) "ہم بڑے ملک کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے، ہم امن چاہتے ہیں" امریکا میں پاکستانی سفیر نے بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کیلئے امریکی صدر سے مدد کی درخواست کر دی۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے درخواست کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مہلک حملے کے بعد ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرنے میں مدد کریں۔

پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایک صدر کے لیے اپنی انتظامیہ کے دوران دنیا میں امن کے لیے کھڑے ہونا ایک واضح مقصد ہے، اس وقت دنیا میں مسئلہ کشمیر سے بڑا کوئی دوسرا مسئلہ نہیں۔ اگر ہمارے پاس ایک ایسا صدر ہے، جو دنیا میں امن کے لیے ایک واضح مقصد کے طور پر کھڑا ہے، اور ایک امن ساز اپنی لیگیسی قائم کرنے کا خواہاں ہے، اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ جنگوں اور تنازعات کو ختم کرانے میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ کشمیر سے زیادہ اہم اور نمایاں مسئلہ کوئی اور نہیں ہو سکتا، خاص طور پر اس وقت جب دونوں ممالک جوہری قوت کے حامل ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ کتنا سنگین معاملہ ہے، ہم ایسے ممالک کی بات کر رہے جو جوہری صلاحیت رکھتے ہیں۔ رضوان سعید شیخ نے دلیل دی کہ ٹرمپ انتظامیہ کو پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے ماضی کی امریکی کوششوں کے مقابلے میں زیادہ جامع اور پائیدار اقدامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔ پ اکستانی سفیر نے کہا کہ میرے خیال میں درپیش خطرے کے پیش نظر اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر کے زیادہ پائیدار حل پر زور دیا، بجائے اس کے کہ صورتحال کو غیر یقینی رہنے دیا جائے۔ اپنے انٹرویو کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام مسائل کی جڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حتمی تصفیہ کشمیر نہیں ہو جاتا اور طے شدہ قراردادوں پر عمل نہیں ہوجاتا، ہم سب کو یہ مسائل درپیش رہیں گے، یہی وجہ ہے کہ ہم امریکا اور دیگر ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس صورتحال میں کردار ادا کریں، اور تنازعات کے خاتمے کے لیے فعال کردار ادا کریں۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اگر دیرینہ تنازع حل ہوجائے تو جنوبی ایشیا کی آبادی امن کے ساتھ رہ سکتی ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان دیگر تمام مسائل بڑے نہیں ہیں۔ رضوان سعید شیخ نے کہا کہ ہم خاص طور پر بڑے ملک کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے، ہم امن چاہتے ہیں، یہ ہمارے اقتصادی ایجنڈے کے مطابق ہے، یہ ہماری قومیت کے مطابق ہے، یہ اس وقت ہمارے ہر مقصد کے مطابق ہے، لیکن ہم وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم ایسا نہیں کرنا چاہیں گے، لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم ذلت کی زندگی پر عزت کی موت کو ترجیح دیں گے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات