مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ پروفیسر ساجد میرانتقال کر گئے

حکومتی، سیاسی اور مذہبی شخصیات کاساجد میر کے انتقال پرگہرے رنج و غم کا اظہار

ہفتہ 3 مئی 2025 15:04

لاہور/سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2025ء)مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ پروفیسر ساجد میرمختصر علالت کے بعد 87برس کی عمر میں انتقال کر گئے ، حکومتی، سیاسی اور مذہبی شخصیات نے ساجد میر کے انتقال پرگہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔سینیٹر پروفیسر ساجد میر 2اکتوبر 1938کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ، ان کا تعلق نامور علمی سیاسی شخصیت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے خاندان سے تھا ۔

انہوںنے ابتدائی تعلیم پسرور سے حاصل کی ، انہوںنے میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول سیالکوٹ ، ایف اے اور بی اے مرے کالج سیالکوٹ جبکہ ایم اے انگلش گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا ۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ میں تدریس شروع کی ۔ اسی دوران حفظ القرآن الکریم کی سعادت بھی حاصل کی ۔

(جاری ہے)

جامعہ تقو الایمان شیش محل روڈ لاہور سے احادیث کی کتب پڑھیں۔

انہوں نے اس کے ساتھ ساتھ تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ۔پروفیسر ساجد میر10جون 1973 پہلی مرتبہ جماعتی سیاست میں فرنٹ لائن پر آئے جب انہیں جماعت کاناظم اعلی منتخب کیا گیا۔ گوجرانوالہ میں ہونے والے اجلاس میں پیر سید بدیع الدین شاہ راشدی کو امیر بنایا گیا تھا، علامہ احسان الٰہی ظہیر کی جانب سے اپنی زندگی میں آپ کو متعدد بار قائم مقام ناظم کی ذمہ داری دی گئی جبکہ علامہ صاحب کی شہادت کے سانحے کے بعد آپ کو بطور قائم مقام ناظم منتخب کیا گیا اور1987 میں ہی آپ کو باقاعدہ طور پر ناظم اعلی منتخب کیا گیا، آپ یکم مئی 1992 تک جماعت کے ناظم کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتے رہے۔

پھر 2مئی 1992 کو شوری کے اجلاس میں آپ کو باضابطہ امیر جماعت منتخب کیا گیا۔تب سے اب تک تقریباً32 برس سیبطور امیر خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔سینیٹر پروفیسر ساجد میر عالمی سطح پر بھی نمایاں پہچان رکھتے ہیں، عالم اسلام کی معتبر ترین تنظیم رابطہ عالم اسلامی کی ایگزیکٹو کونسل اور مجلس فقہ الاسلامی کے پاکستان سے واحدممبر ہیں ، عالمی سطح پر اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ یورپ و امریکہ میں کانفرنسز میں شرکت کر چکے ہیں ۔

1994 میں پہلی مرتبہ سینٹ آف پاکستان کے ممبر منتخب ہوئے اور مسلسل چھٹی مرتبہ ایوان بالا کے رکن منتخب ہو ئے، اس دوران انہوںنے کشمیر کمیٹی ، سائنس و ٹیکنالوجی کمیٹی ، گلگت بلتستان کمیٹی اور مذہبی امور کمیٹی سمیت متعدد قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کے طور پر خدمات سرانجام دیں ۔ ان کی تصانیف میں عیسائیت، مطالعہ و تجزیہ سمیت دیگر شامل ہیں۔ پروفیسر ساجد میر نے سیاست کے میدان میں اپنی اصول پسندی اور جرت اظہار سے اپنا ایک مقام پیدا کیا ہے۔ جنرل پرویز مشرف کے خلاف ان کا تنہا ووٹ، ان کی دلیری اور استقلال کی دلیل تھا۔ ساجد میر کا ایک ماہ قبل مہروں کا آپریشن ہوا تھا۔ انہوں نے 2بیٹے ،بیٹی اور بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں۔