اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 مئی 2025ء) یونانی پولیس کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ خاتون دھماکہ خیز مواد لے کر جا رہی تھی اور اس کا ارادہ تھا کہ وہ اسے کسی بینک کے اے ٹی ایم پر نصب کرے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ''کچھ غلط ہو گیا اور وہ مواد اس کے ہاتھ میں ہی پھٹ گیا۔
(جاری ہے)
‘‘
38 سالہ خاتون دھماکے میں زخمی ہو گئی تھی اور بعد میں ہسپتال میں دم توڑ گئی۔
پولیس کے مطابق یہ خاتون پہلے بھی متعدد وارداتوں میں ملوث رہ چکی تھی اور اس کا مجرمانہ ماضی حکام کے ریکارڈ میں موجود تھا۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ خاتون کے شدت پسند بائیں بازو کے گروہوں سے ممکنہ روابط کی تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔
ادارت: امتیاز احمد