Live Updates

پہلگام واقعے کے بعدبھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں اضافہ

اتوار 4 مئی 2025 11:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مئی2025ء) پہلگام واقعے کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات اور اسلامو فوبک سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور مختلف بھارتی ریاستوں میں مسلمانوں اور کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق'' انڈیا ہیٹ لیب ''کی ایک حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 22اپریل سے 2مئی کے درمیان بھارت کی نو ریاستوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل 64نفرت انگیز واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

''پہلگام حملے کے بعد 10دنوں میں 64مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ''کے زیر عنوان رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مہاراشٹرا 17واقعات کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد اتر پردیش میں 13 ، اتراکھنڈ اور ہریانہ میں چھ چھ واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ باقی واقعات راجستھان، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، بہار اور چھتیس گڑھ میں پیش آئے۔

(جاری ہے)

پہلگام واقعے کے بعد وشوا ہندو پریشد، بجرنگ دل، انترراشٹریہ ہندو پریشد، راشٹریہ بجرنگ دل، ہندو جن جاگرتی سمیتی اور ساکل ہندو سماج سمیت مختلف ہندوتوا تنظیموں نے مختلف خطوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے لیے منظم انداز میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم شروع کی ۔

ان تنظیموں نے مسلمانوں کے خلاف ریلیوں اور عوامی اجتماعات کا اہتمام کیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جارحانہ بیانیے کا پرچار کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان دس دنوں کے دوران انتہاپسند تنظیموں سے وابستہ مقررین نے مسلمانوں کے خلاف انتہائی توہین آمیز زبان استعمال کی۔مسلمانوںکے خلاف تشدد کو بھڑکاتے ہوئے ان کے لئے سبز سانپ،سور،کیڑے اور پاگل کتے جیسی اصطلاحات استعمال کیں۔

زیادہ تر نفرت انگیز تقاریر 23اور 29اپریل کے درمیان ہوئیں جو اتر پردیش، ہریانہ، بہار، ہماچل پردیش اور مہاراشٹرسمیت کئی ریاستوں میں مختلف تقریبات کے دوران کی گئیں۔ایسے ہی ایک پروگرام میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور گرجر بھی موجود تھے جنہوں نے ہندوتوا لیڈروں کے ساتھ کھلے عام مسلمانوں کے معاشی اور سماجی بائیکاٹ کی اپیل کی اور عوام پر ہتھیار اٹھانے پر زوردیا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات