کمرشل امپورٹرز نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2025کو مسترد کردیا

اسٹیک ہولڈرسے بغیر مشاورت، پارلیمنٹ میں بحث کے بغیر آرڈیننسکا نفاذ ظالمانہ اقدام ہے، سلیم ولی محمد

پیر 5 مئی 2025 19:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء)پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم ای) نے انکم ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس2025 کے نفاذ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیا ہے اور صدر آصف علی زرداری اور وزارت قانون و انصاف سے اپیل کی ہے کہ انکم ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس2025 واپس لیاجائے اور تاجر برادری میں پھیلی بے چینی کو دور کیا جائے بصورت معیشت پر اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین سلیم ولی محمد اور ایڈوائزر سب کمیٹی برائے سیلز اینڈ انکم ٹیکس دانش سلیم نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ترمیمی آرڈیننس اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر جاری کیا گیا جبکہ پارلیمنٹ میں بحث اس اہم آرڈیننس پر بحث کا اہتمام بھی نہیں کیا گیا جس سے نہ صرف بزنس کمیونٹی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے بلکہ قانون کی بالادستی بھی متاثر ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعات 138(3A) اور 140(6A) پر ہمیں گہری تشویش ہے کیونکہ یہ دفعات معزز عدالتوں کی جانب سے ریلیف دینے کے باوجود عدالتی فیصلوں کو غیر مؤثر کرتے ہوئے متنازع ٹیکس واجبات کو فوری طور پر قابل وصول قرار دیتی ہیں جو ٹیکس دہندگان کے حقِ صفائی کو پامال کرتا ہے۔سلیم ولی محمد کا کہنا تھا کہ اِن لینڈ ریونیو افسروں کو کاروباری اداروں میں تعینات کرنے کی اجازت دی گئی ہے جو نہ صرف پرائیویسی کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ اقدام ٹیکس دہنگان کو ہراساں کرنے کا باعث بنیں گے۔

صدر پی سی ڈی ایم اے نے کاروباری اداروں کی بقا قائم رکھنے کے لیے صدر آصف علی زرداری اور وزارت قانون و انصاف سے درخواست کی کہ وہ انکم ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس2025 واپس لیں اور کاروبار مخالف کوئی بھی اقدام نہ کرنے کی ہدایات جاری کریں تاکہ کاروباری پہیہ بلا رکاوٹ گھومتا رہے اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملنے کے ساتھ ساتھ حکومت کو ریونیو حاصل ہوسکے کیونکہ کاروبار چلے گا تب ہی حکومت کو ریونیو ملے گا۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر حکومتی اقدامات کے نتیجے میں کاروبار ہی بند ہوگئے تو حکومت خطیر ریونیو سے محروم ہوجائے گی۔