ضروری نہیں کہ موجودہ سکیورٹی صورتحال میں وزیراعظم کے ساتھ نوازشریف بھی بیانات دینا شروع کردیں

موجودہ سکیورٹی معاملات کو دیکھنا وزیراعظم کی ذمہ داری ہے، نوازشریف کی مشاورت شامل ہوتی ہے، اگر کسی جگہ پر کمی کوتاہی ہوئی تو نوازشریف ہدایات بھی جاری کرسکتے ہیں، وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 6 مئی 2025 23:32

ضروری نہیں کہ موجودہ سکیورٹی صورتحال میں وزیراعظم کے ساتھ نوازشریف ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 06 مئی 2025ء ) وفاقی مشیرسیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ جن لوگوں نے کیا اور کروایا ان کی قبروں پر بھی مقدمہ چلنا چاہئے،اس قدر ناانصافی کہ معاہدے میں تین دریا ہندوستان کو دے دیئے جبکہ ہمارے دریاؤں کا پانی استعمال کرنے کا بھی حق دے دیا گیا، آج ہم اس معاہدے کے پابند ہیں، ہندوستان کو بھی معاہدے کی خلاف ورزی کا حق نہیں ہے۔

انہوں نے ہم نیو زکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کو خیرخریت بھی نہیں کہا جاسکتا اور خوفزدہ ہونے والی بھی بات نہیں ہے، ہماری مسلح افواج اور سرحدوں کے پاسبان پوری طرح الرٹ ہیں، خدانخواستہ کوئی شرارت یا حرکت ہوئی تو بھرپور جواب دیں گے، بھارت کو منہ توڑ جواب بالکل ویسے ہی دیں گے جس طرح قوم کو کہا گیا ہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔

(جاری ہے)

موجودہ سکیورٹی صورتحال میں پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، مسلح افواج پوری طاقت سے وطن کا دفاع کرنے کو تیار ہیں۔ موجودہ سکیورٹی صورتحال کا معاملہ دیکھنا وزیراعظم کی ذمہ داری ہے، اسی طرح پنجاب حکومت کی ذمہ داری وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہے، اس ساری صورتحال میں میاں نوازشریف کی مشاورت شامل ہے، اب ضروری نہیں کہ وزیراعظم کے ساتھ نوازشریف بھی بیانات دیں، اگر کسی جگہ پر کمی کوتاہی ہوئی تو وہ ہدایات جاری بھی کرسکتے ہیں۔

وفاق اور صوبے میں نوازشریف کی پارٹی پوری طرح متحرک نظر آرہی ہے۔اگر نوازشریف کی بھارت سے نرم لہجے کی بات کرتے ہیں تو پھر واجپائی پاکستان آیا، اسی طرح مودی بھی طے شدہ شیڈول کے بغیر تشریف لائے، لیکن ان معاملات کو بگاڑا گیا، کوششیں ناکام ہوگئیں۔ اس وقت ہم پر اگر جنگ مسلط ہوتی ہے تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے۔ ان کے سوچنے کا مقام ہے جو نوازشریف کی جدوجہد اور دونوں ممالک میں امن کے عمل کو سبوتاژ کیا۔

کون لوگ تھے جو نعرہ لگاتے تھے کہ مودی کا جو یار ہے وہ غدار ہے، اس وقت مودی کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے، اسلام کا دشمن ہے ، بالکل اس صورتحال میں یہ نعرہ لگنا چاہیئے۔ کشمیریوں پر پچھلے آٹھ دس میں جو ظلم ہوا وہ پچھلے 70سالوں میں بھی نہیں ہوا۔ سندھ طاس معاہدہ جن لوگوں نے کیا اور کروایا ان کی قبروں پر بھی مقدمہ چلنا چاہئے، معاہدے میں تین دریا ہندوستان کو دے دیئے جبکہ ہمارے دریاؤں سندھ جہلم اور چناب کا پانی استعمال کرنے کا بھی حق دے دیا گیا، آج ہم اس معاہدے کے پابند ہیں، ہندوستان کو بھی معاہدے کی خلاف ورزی کا حق نہیں ہونا چاہئے، لیکن انڈیا نے اگرمعاہدے کی خلاف ورزی کی یا دریاوٴں کا پانی روک کرکوئی ایڈونچر کیا تو یہ جنگ تصور ہوگی۔