حکومت آزاد کشمیر نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر مرکزی ایمرجنسی ریسپانس سنٹر قائم کر دیا گیا

بدھ 7 مئی 2025 17:55

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2025ء) حکومت آزاد کشمیر نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر مرکزی ایمرجنسی ریسپانس سنٹر قائم کر دیا گیا،یہ سنٹر 24 گھنٹے کام کرے گا،سنٹر میں تینوں ڈویژن کے کمشنرز، ڈی آئی جی،ڈی سی اور ایس ایس پی شامل ہونگے۔مرکزی ریسپانس سنٹر صورتحال بارے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گا۔جاری بیان کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی زیرصدارت حالیہ بھارتی حملوں کے تناظر میں پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید شاہ،وزیر صحت نثار انصر ابدالی،چیف سیکرٹری، آئی جی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں مرکزی ایمرجنسی ریسپانس سنٹر قائم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

ہنگامی صورتحال کے پیش نظر مرکزی ریسپانس سنٹر 24 گھنٹے کام کرے گا۔ایمرجنسی رسپانس سنٹر میں تینوں ڈویژن کے کمشنرز، ڈی آئی جی،ڈی سی اور ایس ایس پی صاحبان شامل ہونگے۔

مرکزی ریسپانس سنٹر صورتحال بارے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گا۔اجلاس میں ایمرجنسی ہیلتھ رسپانس سنٹر اور انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایمرجنسی انفارمیشن ریسپانس سنٹر قائم کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایمرجنسی ہیلتھ ریسپانس سنٹر اور پی آئی ڈی ایمرجنسی رسپانس سنٹر ، قائم مرکزی ریسپانس سنٹر سے مکمل رابطہ میں رہیں گے،یہ سنٹرز 24 گھنٹے کام کریں گے اور ہنگامی صورتحال بارے مفصل طور پر آگاہ رکھیں گے،بھارتی جارحیت کی بدولت ایل او سی پر شہد اور زخمی ہونے والے افراد کے ورثاء کی بھرپور مدد کی جائے۔

چوہدری انوار الحق نے کہا کہ زخمیوں کی فور طبی امداد کو بھی ہر ممکن طور پر یقینی بنایا جائے،لائن آف کنٹرول پر تمام سہولیات کی فراہمی کو ہر ممکن طور پر یقینی بنایا جائے۔چوہدری انوار الحق نے کہا کہ خوراک اور ادویات سمیت تمام جملہ سہولیات کو بھی یقینی بنایا جائے،بھارتی جارحیت کی بدولت ہونے والے مال مویشیوں اور مکانات کے نقصانات کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ شہریوں کی ہر ممکن امداد کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں،صورتحال کے جائزے کے لیے کابینہ کی ایمرجنسی رسپانس کمیٹی فوری اجلاس بلائے،صورتحال کو دیکھتے ہوئے فوری منصوبہ بندی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں،لائن آف کنٹرول کے حلقوں میں بی ایچ یوز اور دیگر صحت کی مراکز کو تیار رکھا جائے۔