
پاک بھارت کشیدگی:بینک ڈالروں کے اخراج پر نظررکھیں‘ ڈالر کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے. اسٹیٹ بنک
پاکستان میں ترسیلات زر کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ بھارتی ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے آتا ہے‘ بھارت ان کمپنیوں کو دباﺅ ڈالنے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر سکتا ہے .رپورٹ
میاں محمد ندیم
جمعرات 8 مئی 2025
15:03

(جاری ہے)
ایک کرنسی ڈیلر کے مطابق پاکستان میں ترسیلات زر کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ بھارتی ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے آتا ہے بالخصوص مشرق وسطیٰ میں بھارتی کمپنیوں کے ذریعے پاکستانی شہری رقوم بھیجتے ہیں مکمل جنگ کی صورت میں ان کمپنیوں کو بھارت پاکستان پر دباﺅ ڈالنے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر سکتا ہے کرنسی ڈیلر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بھارتی ایکسچینج کمپنیاں پاکستان میں ترسیلات زر کی اصل ہینڈلر ہیں. بھارتی ایکسچینج کمپنیوں کا مشرق وسطیٰ، یورپ اور امریکا میں وسیع نیٹ ورک ہے وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے مقامی کرنسی جمع کرتے ہیں اور بینکنگ چینل کے ذریعے امریکی ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں اسٹیٹ بینک ان کمپنیوں کو مراعاتی ادائیگیوں کی مد میں تقریباً 15 سے 20 روپے فی ڈالر ادا کرتا ہے یہ رقم ڈالر میں ادا کی جاتی ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان ماضی میں بھی جھڑپوں کا سامنا کر چکا ہے لیکن طویل جنگ کی صورت میں یہ ہماری پہلے سے کمزور معیشت کے لیے بدترین صورتحال ہوگی ایک سینئر بینکر راشد مسعود عالم نے کہا کہ نقصان صرف پاکستان کو نہیں ہوگا بھارت کی اقتصادی ترقی بھی بری طرح متاثر ہوگی ایک اور بینکر کا کہنا تھا کہ ہمیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے غیر رسمی اشارے ملے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طور پر ڈالر کے اخراج پر کڑی نظر رکھی جائے یہ بھی دیکھا گیا کہ میڈیا میں بڑے پیمانے پر کشیدگی میں اضافے کی اطلاعات کے باوجود کرنسی مارکیٹ دن بھر پرسکون رہی. ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ ہم نے اوپن مارکیٹ میں کوئی تیزی نہیں دیکھی اور نہ ہی بھارتی جارحیت کے باوجود ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا انہوں نے کہا کہ ڈالر کی کوئی کمی ہو تو ہم اس سے نمٹ سکتے ہیں لیکن متنبہ کیا کہ ایک طویل تنازع دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہوگا مالیاتی شعبے میں اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ مکمل پیمانے پر جنگ طویل عرصے تک جاری رہنے کا امکان نہیں ہے کیوں کہ دونوں ممالک کی معیشتیں داﺅپر لگی ہوئی ہیں تاہم پاکستان میں بھارتی بلا اشتعال حملوں کے بعد پہلے روز مارکیٹ اور معیشت کے دیگر حصوں پر فوری اثرات دیکھے گئے. ٹریڈنگ کا آغاز افراتفری سے ہوا لیکن مارکیٹیں جلد ہی مستحکم ہوگئیں ٹریس مارک کے سی ای او نے کہا کہ پاکستانی اور بھارتی روپے کی قدر میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی، حالانکہ سویپ پریمیم میں تھوڑا سا اضافہ ہوا انہوں نے کہا کہ پاکستان بانڈز کے منافع میں اضافہ ہوا لیکن زیادہ تر اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ایسا لگتا ہے کہ مارکیٹ نے غیر یقینی صورتحال کو نظر انداز کر دیا ہے اور پرسکون ہیں ان کا کہنا تھا کہ اگر کشیدگی میں مزید اضافہ نہیں ہوتا ہے جس کا امکان موجود ہے، تو اس کے طویل المدتی اثرات محدود ہوں گے.

مزید اہم خبریں
-
’پاکستان پر ڈرون حملے‘، اشتعال دلانے کی بھارتی کوشش؟
-
ترجمان پاک فوج کی بھارت پر حملہ کرنے کی تردید
-
ڈرون حملوں کے بعد پاکستان کا بھارت کوجواب دینا یقینی ہوگیا ہے
-
مشرقی یروشلم کے اسکول بند، فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مذمت
-
پاک بھارت کشیدگی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خوفناک مندی
-
پاک فوج نے دشمن کو اچھا جواب دیا لیکن یہ کافی نہیں مزید سبق سکھایا جائے
-
سکھر اور رحیم یار خان میں بھی بھارتی ڈرون مار گرائے گئے
-
بھارت کو ایسا جواب دینگے دنیا یاد رکھے گی، ایل او سی پر 50 بھارتی فوجی مارے، وزیراطلاعات
-
یونیسف کے نمائندے کی وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سے ملاقات
-
پاک بھارت کشیدگی: وزارتِ صحت کا ہنگامی اجلاس، قومی ہیلتھ ایمرجنسی سینٹر قائم
-
بھارت کو حتمی سبق سکھانے کا لمحہ قریب آ رہا ہے ، سینیٹرعرفان صدیقی
-
ہمارے شاہینوں نے دشمن کے رفائل طیارے گرا کربھارت کے غرورکوخاک میں ملا دیا، وزیراطلاعات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.