آپریشن بنیان مرصوص میں ’فتح ون‘ مرکزی ہتھیار، میزائل سسٹم سے زیادہ تر اہداف کو نشانہ بنایا گیا

پاکستان کی جانب سے حملے میں دشمن کے متعدد ٹھکانے تباہ اور بھاری نقصان کی اطلاعات، دشمن کی توپیں خاموش کرادی گئیں

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 10 مئی 2025 09:42

آپریشن بنیان مرصوص میں ’فتح ون‘ مرکزی ہتھیار، میزائل سسٹم سے زیادہ ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 مئی 2025ء ) پاکستان نے فتح 1 میزائل سسٹم کے ذریعے متعدد بھارت میں اہداف کو نشانہ بنایا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارت کے مسلسل حملوں کے جواب میں آج علی الصبح آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کرتے ہوئے فتح ون میزائل سسٹم کے ذریعے دشمن کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، دشمن پر قہر ڈھاتے ہوئے پاکستان کی اجنب سے فتح 1میزائل سسٹم کے ذریعے متعدد بھارتی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا، پاکستان کے اس حملے سے دشمن کے متعدد ٹھکانے تباہ اور بھاری نقصان کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس کے نتیجے مین دشمن کی توپوں کو خاموش کروادیا گیا۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بھارت کو منہ توڑ جواب جاری ہے جس کے لیے افواجِ پاکستان مکمل تیار ہے، جس نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا، افواجِ پاکستان نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جس سے بھارت میں سناٹے چکا گئے ہیں، جذبہ شہادت سے سرشار پاک فوج کے جوانوں کی جوابی کارروائیاں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ فتح ون میزائل پاکستان کا مقامی طور پر تیار کردہ زمین سے زمین تک مار کرنے والا جدید میزائل ہے، پاکستان نے 5 مئی کو فتح میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا، یہ تجربہ دراصل ایک جنگی مشق ایکس انڈس کا حصہ تھا جس کا مقصد افواجِ پاکستان کی تیاری اور دفاعی ٹیکنالوجی کے نظام کی جانچ کرنا تھا، فتح میزائل ناصرف پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ یہ پاکستان کے اس وژن کا عملی تصور ہے جس کے تحت دفاعی میدان میں خود انحصاری حاصل کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ فتح مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کیا گیا گائیڈڈ میزائل نظام ہے جس کی مختلف اقسام ہیں اور دشمن کے علاقوں میں اہم اہداف کو انتہائی درستگی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، فتح میزائل کی تیاری کا باقاعدہ آغاز 2021ء میں ہوا تھا، اس وقت پاکستان نے پہلی بار فتح ون کا کامیاب تجربہ کیا جو ایک محدود فاصلے تک مار کرنے والا میزائل تھا اور اس کا مقصد زمینی اہداف کو مؤثر انداز میں نشانہ بنانا تھا، بعد ازاں اس ٹیکنالوجی میں مزید جدت لائی گئی اور اس کی مار اور درستگی میں خاطرخواہ اضافہ کیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ یہ میزائل 120 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے اور اس کی انحراف کی شرح محض دس میٹر سے بھی کم ہے، میزائل داغنے کے بعد یہ انتہائی باریکی کے ساتھ اپنے مطلوبہ ہدف کو نشانہ بناتا ہے، اس کی رہنمائی کے لیے میزائل کے اندر جدر نیویگیشن نظام بھی نصب ہے جس کو سیٹلائٹ سے مربوط کیا گیا ہے تاکہ دورانِ پرواز میزائل کسی بھی سمت میں درستگی کے ساتھ راستہ اختیار کرسکے، اس میزائل کو دو عدد راکٹوں پر مشتمل ایک جدید لانچر پر نصب کیا گیا۔