صدر ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب عالمی امن اور سلامتی کیلئے اہم قرار

امریکی صدر اپنے پہلے غیرملکی دورے پر ریاض پہنچ گئے، شاہراہوں کو سعودی اور امریکی پرچموں سے سجایا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 13 مئی 2025 15:14

صدر ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب عالمی امن اور سلامتی کیلئے اہم قرار
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 مئی 2025ء ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب عالمی امن اور سلامتی کیلئے اہم قرار دے دیا گیا، امریکی صدر کی آمد پر ریاض کی شاہراہوں کو سعودی اور امریکی پرچموں سے سجایا گیا، امریکی صدر کے دورے دوران دونوں ممالک کے درمیان تاریخی معاہدوں کا بھی امکان ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ چکے ہیں جہاں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا استقبال کیا، ریاض کے کنگ خالد انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر صدر ٹرمپ کا استقبال کرنے والوں میں ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز، امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان بن عبدالعزیز، ریاض کے میئر شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز بن عیاف اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر اور صدر کے ہمراہ وزیر یاسر بن عثمان الرمیان شامل تھے، اس موقع پر امریکی صدر کے اعزاز میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی، ہوائی اڈے کے استقبالیہ ہال میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی جہاں دونوں رہنماؤں نے خوشگوار ماحول میں گفتگو کی اور اس موقع پر مہمانوں کی سعودی قہوے سے تواضع کی گئی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اپنے دورے کے دوران صدر ٹرمپ کی سعودی قیادت اور دیگر خلیجی ریاستوں کے رہنماؤں سے بات چیت میں 10 اہم موضوعات زیر بحث آئیں گے، جن میں علاقائی سلامتی، توانائی، دفاع اور اقتصادی تعاون سرفہرست ہیں، ان مذاکرات کا مقصد خطے میں تیزی سے بدلتی ہوئی بین الاقوامی صورتِ حال کے تناظر میں خلیجی شراکت داروں کے ساتھ امریکی شراکت کو مستحکم کرنا ہے، سعودی کابینہ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سرکاری دورے پر آمد کا خیر مقدم کیا، سعودی وزراء کی کونسل نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں دوست ممالک کے درمیان تعاون اور تزویراتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنائے گا اور مختلف شعبوں میں ترقی کے لیے مدد گار ثابت ہوگا۔

اسی طرح امریکی صدر کی جانب سے بھی اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے کو ایک تاریخی دورہ قرار دیا گیا ہے، وہ دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک مضبوط اور قابل اعتماد شراکت داری قرار دیتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری کے ہدف کو ایک ٹریلین تک بڑھانے کی خواہش کا اظہار بھی کرچکے ہیں، علاوہ ازیں امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا یہ دورہ اس بات کی علامت ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو کس قدر اہمیت دیتا ہے، سعودی عرب کے ساتھ ہم آہنگی خطے سے باہر کے مسائل کے حل میں بھی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

امریکہ میں سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب عالمی استحکام اور خوشحالی کے لیے انتہائی اہم قرار دیا، انہوں نے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان پائیدار تعلقات کو اجاگر کیا، ان کا کہنا ہے کہ یہ دورہ عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ آج جب دنیا کو نئے چیلنجز اور تنازعات کا سامنا ہے ایسے وقت میں یہ شراکت داری پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے، دونوں ممالک کا اتحاد صرف تاریخ نہیں بلکہ نیا مستقبل بھی ہے، تقریباً آٹھ سال بعد جب صدر ٹرمپ ایئر فورس سے باہر قدم رکھیں گے تو انہیں وژن حقیقت میں دکھائی دیتا ملے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بڑے فخر سے اپنے دروازے صدر ٹرمپ اور ان کے وفد کے لیے کھولے ہیں تو ہم اس شاندار سفر کو بھی اجاگر کرتے ہیں جو ہماری قوم نے طے کیا ہے اور امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات نئی بلندیوں تک پہنچ چکے ہیں جن میں اب مینوفیکچرنگ، ٹیکنالوجی، سائبر سکیورٹی اور خلائی تحقیق جیسے شعبے شامل ہیں، سعودی خواتین مملکت کی ورک فورس کے 40 فیصد حصے تک سامنے آئی ہیں، جن میں سے متعدد کلیدی عہدوں پر کام کر رہی ہیں اور ان کو مردوں کے برابر حقوق اور تنخواہیں مل رہی ہیں، نوجوان سعودی اپنے قابل فخر ثقافتی ورثے کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے آرٹ، تفریح، کھیل اور سائنس کے میدانوں میں نئے تجربات کر رہے ہیں، یہ ایک نیا سعودی عرب ہے جو دنیا کے لیے کھلا ہے اور ہم امریکیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ اس کو مزید قریب سے دیکھیں۔

شہزادی ریما بنت بندر کہتی ہیں کہ صدر ٹرمپ جس سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں وہ مصنوعی ذہانت، سیاحت، ماحول دوست توانائی، ثقافت اور کھیل جیسے شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، یہ ایک متحرک معاشرہ ہے جہاں نوجوان مستقبل کی بنیاد رکھ رہے ہیں اور خواتین اس وژن میں آگے ہیں،پائیدار شراکت داری باہمی تعاون سے شروع ہوتی ہے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا اگلے چار برس کے دوران امریکہ میں چھ سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم باہمی خوشحالی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو ویژن 2030ء کے متنوع اور صدر ٹرمپ کے معاشی ترقی ترقی کے اہداف کے مطابق ہے۔