Live Updates

ایف پی سی سی آئی اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان پالیسی اور ایکسپورٹ گروتھ میں مل کر کام کرنے کا فیصلہ

منگل 13 مئی 2025 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء) صدر ایف پی سی سی آئی ، صدر ECO-CCI اور نائب صدر CACCI ،عاطف اکرام شیخ نے وضاحت کی ہے کہ ملک کی صنعت و تجارت کو معیشت کے روایتی اور غیر روایتی دونوں طرح کے شعبوں میں برآمدات کی نمو کوممکن بنانے کے لیے ایک طویل المدتی، قابل اعتماد اور سہولیاتی ٹریڈ پالیسی کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے ایف پی سی سی آئی کی ایکسپورٹ ایڈوانسمنٹ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر تے ہو ئے کہی ۔

عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا کہ ایف پی سی سی آئی کی ایکسپورٹ ایڈوانسمنٹ کانفرنس میں متنوع صنعتوں اور شعبہ جات کے نمائندوں کی پرجوش شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ تمام شعبے اپنی اپنی برآمدی منڈیوں میں ترقی کرنا چاہتے ہیں؛ بشرطیکہ انہیں کام کرنے کے لیے ایک قابل عمل ، حوصلہ افزا اورمسابقتی کاروباری ماحول فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چیف ایگزیکٹو TDAP فیض احمد چدھڑ نے بطور مہمان خصوصی ایف پی سی سی آئی کی ایکسپورٹ ایڈوانسمنٹ کانفرنس میں شرکت کے لیے ایف پی سی سی آئی کا دورہ کیا۔

چیئرمین ٹی ڈیپ نے کانفرنس کو بتایا کہ ان کا ادارہ صنعت و تجارت میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک مضبوط اور جاری مشاورتی عمل پر یقین رکھتا ہے اور سفارشات اور سوالات کے حل کے لیے سیکٹروائز بنیادوں پرعملی تحقیق اور پلاننگ کی سرگرمیاں جا ری و ساری ہیں۔سنیئر نائب صدر ،ایف پی سی سی آئی، ثاقب فیاض مگوں نے ایف پی سی سی آئی کی ایکسپورٹ ایڈوانسمنٹ کانفرنس کے اختتام پر قرارداد پیش کی؛جس کے تحت ٹر یڈ و انڈسٹری کے اہم مطالبات مند رجہ ذیل ہیں: 1 ۔

پاکستان کو 20 سال کی مدت کے لیے ایک طویل مدتی ایکسپورٹ اور صنعتی پالیسی کی اشد ضرورت ہے۔ 2۔ پاکستان کے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز (TIOs) کا کردار زیادہ فعال اور نتائج پر مبنی ہونا چاہیی؛ تاکہ وہ برآمدات کے فروغ کے لیے واضح طور پر اپنا عملی تعاون کاروباری برادری کو فراہم کریں۔3 ۔ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ ہے کہ برآمد کنندگان کے لیے موجودہ سے پہلے نافذ کی جانے والی فکسڈ ٹیکس ریجیم (FTR) کو بحال کیا جائے۔

مزید برآں، اسے آسان بنانے کے لیے 1.25فیصد کا فکسڈ ودہولڈنگ ٹیکس (WHT) لگایا جانا چاہیے۔یہ 1.5فیصد بھی کیا جا سکتا ہے ؛ لیکن ، اس صورت میں 0.25فیصد کا ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج (EDS) ختم کیا جانا چاہیے ۔4 ۔ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سکیم (EFS) کو مقامی مینوفیکچررز کے لیے بھی دستیاب ہونا چاہیے اور مقامی مینوفیکچررز کی سپلائی پر 18فیصد ٹیکس کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

5 ۔نئی برآمدی منڈیوں کی تلاش کی حوصلہ افزائی کے لیے ان ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں (FTAs) پر دستخط کیے جانے چاہییں کہ جہاں پاکستان کے ان ممالک کے ساتھ ایسے معاہدے موجود نہیںہیں۔6 ۔افریقی ممالک کے ساتھ بینکنگ چینلز قائم کیے جائیں ؛تاکہ ان کے ساتھ بڑے پیمانے پرتجارت ممکن ہو سکے۔ 7 ۔مائیکرو،اسمال اورمیڈیم انٹر پرائزز (MSMEs) کو فروغ دینے اور معیشت میں شمولیت کے کلچر کو سپورٹ کرنے کے لیے TDAP کے پلیٹ فارم سے خواتین کاروباری افراد کو سہولت فراہم کی جانی چاہیے۔ 8 ۔منرل اور معدنیات؛ آئی ٹی اور پراسیسڈ فوڈز کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیی؛ کیونکہ یہ وہ شعبہ جات ہیں کہ جو اپنی موجودہ برآمدات کے حجم کو تیزی سے بڑھا سکتے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات