قومی احتساب بیورو کےزیراہتمام ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں بدعنوانی کے خلاف آگاہی مہم کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

بدھ 14 مئی 2025 20:10

مانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2025ء) قومی احتساب بیورو کےزیراہتمام ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں بدعنوانی کے خلاف آگاہی مہم کے حوالے سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار کا مقصد طلبا و طالبات کو کرپشن کے نقصانات سے آگاہ کرنا اور اس سماجی برائی کے خلاف شعور اجاگرکرنا تھا۔ڈائریکٹر جنرل نیب خیبر پختونخواہ اختر علی نے سیمینار میں شریک طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیم سے فارغ التحصیل ہو کر آپ نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں قدم رکھنا اور ذمہ داریاں اٹھانے کے قابل ہونا ہے اور اس کے لئے آپ نے ابھی سے یہ عہد کرنا ہے کہ آپ زندگی میں کسی بھی مقام پر ہوں، آپ نے خود بھی کرپشن سے بچنا ہے اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کو بھی اس معاشرتی برائی سے دور رکھنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے تاکہ بد عنوانی سے پاک معاشرہ قائم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اختر علی نے کہا کہ کرپشن نہ صرف ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ معاشرے میں ناانصافی، بدامنی اور عدم مساوات کو بھی فروغ دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے شفافیت اور احتساب کا عمل نہایت ضروری ہے اور اس ضمن میں پڑھے لکھے نوجوان طلبا و طالبات معاشرے میں کرپشن کے خاتمے میں اپنا فعال کردار ادا کر سکتے ہیں۔ڈی جی نیب نے سیمینار میں شریک طلبا و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی سوچ کا محور مثبت چیزوں پر مرکوز رکھیں تاکہ کرپشن کے خلاف جاری سرگرمیوں کو تقویت ملے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف قانون کے نفاذ کے ساتھ ساتھ عوام الناس میں کرپشن کے بارے میں آگاہی پھیلانا بھی نیب کے اغراض و مقاصد میں شامل ہے اور آج کا سیمینار اسی سلسلے میں منعقد کیا گیا ہے۔ ڈی جی نیب نے مزید کہا کہ کسی بھی شعبہ ہائے زندگی میں ناجائز مفادات کا حصول کرپشن ہے جس کی روک تھام کے لئے ہمیں اجتماعی طور پر کردار ادا کرنا ہے تاکہ یہ برائی معاشرے میں مستقل شکل اختیار نہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے ذریعے نیب کے قوانین کو مزید پختہ اور شفاف بنایا جا رہا ہے تاکہ کوئی بھی شخص یا محکمہ قوانین میں موجود سقم سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔ اس سے قبل ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر فیصل نوروز نے طلبا سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم میں سے ہر شخص انفراد ی طور پر پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں کردار ادا کر سکتا ہے اور نوجوان طلباء عملی زندگی میں ایمانداری سے کام کرتے ہوئے کسی بھی ادارے کے لئے اثاثہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نوروز نے مزید کہا کہ انفرادی طور پر خلوص نیت سے کام کرنے سے کوئی بھی محکمہ ،ادارہ اور معاشرہ ترقی کرتا ہے اور پھر مجموعی طور پر ملک ترقی کرتا ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے متعلقہ شعبہ میں محنت اور ایمانداری کو اپنا شعار بنائیں۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے سیمینار کے شرکا سے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی بھی کرپشن ہے اور اس سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ہر فرد اپنے دائرہ اختیار کے اندر رہتے اپنے فرائض منصبی ادا کرے ۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ مضبوط شخصیت سے مضبوط معاشرہ وجود میں آتا ہے، اس کے لئے ہم میں سے ہر ایک نے خود احتسابی کے ذریعے خود کو ٹھیک کرنا ہے اور اپنے بچوں کو قانون پسند شہری بننے کی ترغیب دینی ہے تاکہ کرپشن سے پاک صحتمند معاشرہ تشکیل پا سکے۔سیمینار کے اختتام پر یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی شعبوں کے طلباء وطالبات پر مشتمل کیریکٹر بلڈنگ سوسائٹی کے اراکین سے حلف لیا گیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے ڈی جی نیب کو یونیورسٹی کی یادگاری شیلڈ بھی پیش کی ۔ سیمینار میں طلباء و طالبات کی بڑی تعدادسمیت ڈینز، فیکلٹی ممبران اور انتظامی افسران شریک ہوئے۔