Live Updates

سندھ طاس معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اور فریقین پر لازم ہے، پاکستان کا دو ٹوک موقف بھارتی خط کا جواب دیدیا

پاکستان نے اپنے خط میں بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو غیر قانونی قرار دیا ہے، اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے، سندھ طاس معاہدہ 1960ء میں یک طرفہ معطلی کی کوئی شق ہی نہیں، خط کا متن

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 15 مئی 2025 11:50

سندھ طاس معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اور فریقین پر لازم ہے، پاکستان ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 مئی 2025)سندھ طاس معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اور فریقین پر لازم ہے،پاکستان کا دو ٹوک موقف بھارتی خط کا جواب دیدیا، پاکستان نے اپنے خط میں بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو غیر قانونی قرار دیا ہے، اپنے حقوق کے تحفظ  کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے، وفاقی سیکریٹری آبی وسائل سید علی مرتضیٰ کی طرف سے بھارتی ہم منصب کوخط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960ء میں یک طرفہ معطلی کی کوئی شق ہی نہیں۔

پاکستان نے اپنے خط واضح کیا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہو گی۔ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے معاملے پر پر بھارت کو خطوط کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ معاہدے کے تحت سندھ طاس کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کاکہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا ہے۔

پاکستان معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری ہے جس کی پاسداری ضروری ہے۔پاکستان کے خط میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی خط میں معطلی سے متعلق استعمال کئے گئے الفاظ کا معاہدے میں وجود ہی نہیں۔ پاکستان سندھ طاس معاہدے کو اپنی اصل شکل میں قائم سمجھتا ہے۔

سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی طرح کی یک طرفہ چھیڑ چھاڑ کی گنجائش نہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز عالمی بینک نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے متعلق بھارتی موقف مسترد کر دیا تھا۔ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد عالمی بینک کا اہم بیان سامنے آیا تھا۔ عالمی بینک کے صدر کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا۔ معاہدے میں معطلی کی اجازت کی شق نہیں تھی۔

معاہدے میں عالمی بینک کا کردار سہولت کار کا تھا۔عالمی بینک کے صدر اجے بنگانے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ معاہدہ ختم کرنے یا اس میں تبدیلی کیلئے دونوں ممالک کا رضامند ہونا ضروری تھا۔ معاہدے میں تبدیلی یا خاتمے کے حوالے سے شرائط معاہدے میں موجود تھے۔ صدر عالمی بینک کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں تھا۔ سندھ طاس معاہدہ اپنی جگہ پر موجود تھا۔

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں تھا۔ یہ سب باتیں بے معنی ہیں کہ عالمی بینک اس مسئلے کو کیسے حل کرے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ معاہدے میں وقتی طور پر تکنیکی خلل آیا تھا۔ دونوں ممالک کے اتفاق سے معاہدے کو ختم یا دوسرے معاہدے سے تبدیل کیا جا سکتا تھا۔ یہ دو خودمختار ممالک کے درمیان معاہدہ ہے اور اسے جاری رکھنے کا فیصلہ انہیں کرنا تھا۔ صدر عالمی بینک ن اجے بنگانے مزیدکہاکہ فریقین متفق نہ ہوں تو ورلڈبینک غیر جانبدار ماہر یا ثالث عدالت کا کردار ادا کرتا تھا۔ عالمی بینک کا کردار معاہدے کے مطابق ہے نہ اس سے زیادہ اور نہ ہی کم تھی۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات