Live Updates

عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرنے کا حکم

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف لاہور پولیس کی درخواست منظورکرتے ہوئے محفوظ فیصلہ سنا دیا، اے ٹی سی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 15 مئی 2025 12:47

عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرنے کا حکم
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 مئی 2025)لاہور کی انسداد دہشت گردی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرنے کا حکم دیدیا ،عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف لاہور پولیس کی درخواست منظورکرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کا محفوظ فیصلہ سنا دیا،اے ٹی سی عدالت کے جج منظر علی گل نے9 مئی کے جلاو گھیراو کے 12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کے معاملے پر کیس کی سماعت کی اور وکلا کے دلائل کے بعد پراسیکیوشن کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

عدالت نے پولیس سے 26 مئی کو رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے کہا کہ12روز کے اندر جیل میں ملزم سے ملاقات کرکے تمام ٹیسٹ کئے جائیں۔ عدالت نے استغاثہ کی درخواست پرآڈیو میچنگ ٹیسٹ کی بھی اجازت بھی دیدی۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بانی کے پولی گرافک، فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروائے جائیں۔ لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی جلاو گھیراو کے 12مقدمات میں جیل میں تفتیش کی اجازت دیدی۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی جلاو گھیراو کے 12مقدمات میں جیل میں تفتیش کی اجازت دیدی۔ خیال رہے کہ پراسیکیوشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔انسداد دہشت گردی عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ پاکستان انصاف کے بانی کی جانب سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے تھے۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی تھی۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کوبتایا کہ پولیس کو 9 مئی کے واقعے کے 727 دن بعد پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانا یاد آیا تھا۔بیرسٹر سلمان صفدر کاکہنا تھا کہ پولیس کے ٹیسٹ کروانے کی درخواست سے قبل 21 کیسز میں ضمانت بھی ہو چکی تھیں۔

سلمان صفدر ایڈوووکیٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جن بیانات پر بانی پی ٹی آئی کے وائس میچ ٹیسٹ کی درخواست دی گئی ان بیانات کو لاہور ہائی کورٹ قانونی قرار دے چکی تھی۔ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا وائس میچ ٹیسٹ کروانا قانونی تقاضہ تھا۔ عمران خان نے اڈیالہ جیل اپنے وکیل کے بغیر ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا تھا۔ بعدازا ں عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات