Live Updates

ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہو گیا

مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کی دعویدار حکومت کے ایک فیصلے کے باعث 70 ہزار ادویات اور میڈیکل آلات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا

muhammad ali محمد علی پیر 19 مئی 2025 17:58

ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہو گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مئی2025ء) ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہو گیا، مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کی دعویدار حکومت کے ایک فیصلے کے باعث 70 ہزار ادویات اور میڈیکل آلات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت ایک جانب دعوے کرتی ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 60 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، تو دوسری جانب سامنے آنے والے اعداد و شمار ہوشربا مہنگائی کا انکشاف کرتے ہیں۔

جہاں ملک میں ہر چیز ہی مہنگی ہونے کے ریکارڈ ٹوٹے،و ہیں ایک سال کے دوران ادویات مہنگی ہونے کے حوالے سے بھی ہوشربا رپورٹ سامنے آئی ہے۔ روزنامہ دنیا کی رپورٹ میں گزشتہ 1 سال کے دوران ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد تک اضافہ ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ حکومت کی ڈی ریگولیٹ پالیسی کے تحت 70 ہزار سے زیادہ ادویات ، میڈیکل ڈیوائسز ،سرجیکل آئٹم کی قیمتوں کے تعین میں خود مختار ہونے کے بعد فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی آمدنی میں18 تا 26 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت قومی صحت و ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے افراط زر کے مطابق ادویات کی قیمتیں کم کرانے کے حوالے سے تاحال کوئی پالیسی اور ہدایات نہیں دی گئی ہیں۔ وفاقی حکومت کے زیر انتظام 572 ادویات کی قیمتوں میں بھی گزشتہ ایک سال میں دس فیصد اضافہ ہوگیا ۔ موجودہ وسابق چیئرمین فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی کمپنیوں کے منافع میں بھی ایک سال میں اضافہ ہواہے ۔

حکومت کی ڈی ریگولیٹ پالیسی کے تحت 70 ہزار سے زیادہ ادویات ، میڈیکل ڈیوائسز ،سرجیکل آئٹم کی قیمتوں کے تعین میں خود مختار ہونے کے بعد فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی آمدنی میں18تا26فیصد اضافہ ہوگیاہے ۔وفاقی حکومت کی ادویات کی قیمتوں کوڈی ریگولیٹ کرنے کے فیصلے کے بعد ادویات کی قیمتوں میں 50تا200فیصد اضافہ ہوچکا ہے ۔ فارماسیوٹیکل مینو فیکچررز رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 78 فارماسیوٹیکل کمپنیاں ملکی 94فیصد ادویات مارکیٹ شیئر کی حامل ہیں جن کی آمدنی ایک ارب روپے سالانہ سے زیادہ ہوگئی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پانچ فارما سیوٹیکل کمپنیوں کی مالیت 40ارب روپے ،21 کمپنیوں کی مالیت 10ارب روپے ، گیارہ کمپنیوں کی مالیت پانچ ارب روپے او ر41 فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی مالیت ایک ارب روپے ہوگئی ہے ۔ چالیس ارب روپے مالیت کی پانچ بڑی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کا ملکی ادویات میں شیئر 29فیصد ہے اور سالانہ آمدنی کی گروتھ 18فیصد ہے ۔مذکورہ پانچ بڑی کمپنیوں میں گیٹز سامی، گلیسکو سمتھ کلیان، ایبٹ اور سرل ہیں ، ان کمپنیوں کی مالیت 287ارب روپے ہے ۔

رپورٹ کے مطابق دس ارب روپے مالیت کی 21 فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی مالیت 447ارب روپے ہے جن کی سالانہ آمدنی کی گروتھ 26.1فیصد ہے اور ملکی ادویات مارکیٹ میں شیئر 46.46 فیصد ہے ۔ مذکورہ کمپنیوں میں مارٹن ڈو، او بی ایس،سونافی، سی سی ایل، نبی قاسم، ہیلٹن، گلوب ، ہائی کیو، بوش، ہائی نون، ایل سی آئی شامل ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق پانچ ارب مالیت کی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی مالیت81 ارب ہے اور سالانہ آمدنی گروتھ 24.14فیصدہے ،ملکی ادویات میں مارکیٹ شیئر8.41 فیصد ہے ۔

مذکورہ کمپنیوں میں تربروز ، ہو ریزون، میجی، جنیکس شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک ارب مالیت کی 41 فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی مالیت 107 ارب روپے ہے جن کی سالانہ آمدنی گروتھ 18فیصد ہے اور مارکیٹ میں ادویات کاشیئر 11فیصد ہے ۔ مذکورہ کمپنیوں میں زافا، ایشن کانیٹنل، پلاٹینم، سانتثے ، سکاٹ مین، سیل لیب ، بائیو لیب، اوٹسکا،روش،آر جی،آمسن،ولسن،انڈس شامل ہیں۔

سابق نگران وفاقی حکومت نے 70 ہزار ادویات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی منظوری دی تھی اور موجودہ حکومت نے مذکورہ فیصلے کوبرقراررکھا۔ وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق صرف 572 انسانی جان بچانے والے ادویات کی قیمت ڈرگ ریگولیٹر ی اتھارٹی کی سفارش پر وفاقی حکومت مقرر کر تی ہے۔ مذکورہ پالیسی کے تحت بھی گزشتہ ایک سال میں انسانی جان بچانے والے 572 ادویات کی قیمت میں دس فیصد اضافہ ہو چکاہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات