راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 1.64 ارب روپے کا مبینہ کرپشن اسکینڈل بے نقاب

معاملہ محکمانہ انکوائری کے بعد ریفررنس کی صورت میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو بھجوانے کا فیصلہ

منگل 20 مئی 2025 15:38

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2025ء)راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی ای) میں سرکاری فنڈز سے 1 ارب 64 کروڑ روپے کی مبینہ خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق متعلقہ فنڈز 2016-17 کے میٹرو بس پروجیکٹ کے حصے اور دیگر ترقیاتی مدات سے حاصل کیے گئے تھے جنہیں مبینہ طور پر مختلف کمپنیوں کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اسکینڈل نے آر ڈی اے میں موجود کمزور مالیاتی نظام کو بے نقاب کر دیا ہے۔ معاملے کو ابتدائی طور پر محکمانہ انکوائری کے بعد ریفررنس کی صورت میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو اپنی صوابدید پر کیس کو نیب یا ایف آئی اے کے حوالے بھی کر سکتی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ سی ڈی آر کے ذریعے فنڈز کو آر ڈی اے اکاؤنٹس سے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کیا گیا، جنہیں فریز کرنے کے لیے متعلقہ بینکوں کو خطوط بھی ارسال کر دیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں آر ڈی اے کے کئی ریٹائرڈ افسران کو طلب کیا گیا ہے جبکہ مزید سابق افسران کی طلبی کا بھی امکان ہے۔ بینک ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے اور نجی بینکوں میں فنڈ ٹرانسفرز کا ریکارڈ اکٹھا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ڈی جی آر ڈی اے کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیٹی معاملے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے، اور اگر فنڈز کی ریکوری نہ ہو سکی تو باضابطہ ریفررنس اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بھجوایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق، مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے آر ڈی اے میں فول پروف مالیاتی نظام نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل آر ڈی اے کنزہ مرتضیٰ سے متعدد کوششوں پر بھی رابط نہ ہوسکا۔