Live Updates

بنگلہ دیش کی طرف سے بھارت کو سفارتی دھچکہ، 21ملین ڈالر کا دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا

ہفتہ 24 مئی 2025 23:10

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2025ء) بنگلہ دیش نے بھارت کو ایک اہم سفارتی دھچکا دیتے ہوئے اس کی سرکاری کمپنی گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈ (GRSE)کے ساتھ 21ملین ڈالر کا دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بنگلہ دیش کی بحریہ کے لیے ایک جدید سمندری ٹگ بوٹ کی تعمیر کا معاہدہ ڈھاکہ نے ختم کر دیا۔

یہ معاہدہ2024کے اوائل میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث منسوخ کیاگیا۔منسوخ شدہ معاہدہ دفاعی خریداریوں کے لیے بھارت کی طرف سے 500ملین ڈالر کے قرض کے تحت پہلا بڑا معاہدہ تھا جس پر جولائی 2024میں دستخط کیے گئے۔ گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈنے بنگلہ دیش کی حکومت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے نیشنل اسٹاک ایکسچینج آف انڈیا لمیٹڈ کو معاہدے کی منسوخی کے بارے میں مطلع کردیا۔

(جاری ہے)

دونوں ملکوں کے درمیاں دوطرفہ تعلقات حالیہ مہینوں میں مسلسل خراب ہوئے ہیں۔ بھارت نے بنگلہ دیشی ریڈی میڈ ملبوسات کی درآمد پر پابندیاں عائد کر دی ہیں،جہازرانی کو منتخب بندرگاہوں تک محدود کر دیا ہے۔ اس اقدام سے بنگلہ دیش کی تقریبا 700ملین ڈالر کی سالانہ برآمدات متاثر ہونے کی توقع ہے۔اس کے علاوہ بھارت نے مئی کے اوائل تک 11شمال مشرقی زمینی سرحدی چوکیوں کے ذریعے بنگلہ دیشی اشیا کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔

اپریل میں بھارت نے ایک اہم ٹرانزٹ سہولت بھی واپس لے لی تھی جس سے بنگلہ دیشی برآمدات بھارتی ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کے ذریعے تیسرے ممالک تک پہنچتی تھیں۔ جوابی کارروائی میں بنگلہ دیش نے 13اپریل کو زمینی راستوں کے ذریعے بھارت سے سوت کی درآمد معطل کردی۔مالی سال 24کے دوران بنگلہ دیش جنوبی ایشیا میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔ بنگلہ دیش کی کل برآمدات میں بھارت کا حصہ 12%ہے جو اسے ملک کا دوسرا سب سے بڑا برآمدی مقام بناتا ہے۔ دریں اثناء مالی سال 2024میں بنگلہ دیش کو بھارت کی برآمدات6 11.0 ارب ڈالرتک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات کی مالیت 1.8ارب ڈالر تھی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات