نوجوان انجینئرز کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ینگ انجینئرز نیشنل فورم قائم

اتوار 25 مئی 2025 17:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2025ء) پاکستان میں نوجوان انجینئرز کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اقدام کے تحت پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) نے باضابطہ طور پر ینگ انجینئرز نیشنل فورم قائم کر دیا ہے۔ فورم پی ای سی کے چیئرمین وسیم نذیر کے وژن کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ انجینئر پی ای سی گورننگ باڈی کے ممبر اور ینگ انجینئرز کے امور کے ورکنگ گروپ کے ممبر عثمان فاروق کو نئے تشکیل شدہ فورم کا فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔

ینگ انجینئرز نیشنل فورم کا افتتاحی اجلاس لاہور میں منعقد ہوا اور اس کی صدارت انجینئر عثمان فاروق نے کی۔ اس تقریب میں ملک بھر سے نوجوان انجینئرنگ لیڈرز نے شرکت کی جبکہ بیرون ملک مقیم کئی نوجوان انجینئرز نے عملی طور پر شمولیت اختیار کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران ینگ انجینئرز افیئر ورکنگ گروپ کے سیکرٹری انجینئرز سلمان احمد نے نمائندوں کو فورم کے اغراض و مقاصد اور ساختی کام کے بارے میں آگاہ کیا۔

یہ اجلاس کئی گھنٹے تک جاری رہا ۔ سیشن کے دوران نمایاں پیش رفت پاکستان بھر میں ضلعی سطح پر ینگ انجینئرز نیشنل فورم کے انعقاد کا فیصلہ تھا۔ یہ شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں انجینئروں کے لیے وسیع تر نمائندگی اور رسائی کی اجازت دے گا۔ اس موقع پر انجینئر عثمان فاروق نے کہا کہ فورم کے بنیادی اصولوں میں سے ایک نوجوان انجینئرز کو اپنے فیصلے خود کرنے اور پیشے کے مستقبل کی تشکیل کے قابل بنانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ینگ انجینئرز نیشنل فورم (وائی ای این ایف) نہ صرف نوجوان انجینئرز کو ایک پلیٹ فارم کے تحت متحد کرے گا بلکہ پیشہ ورانہ معاملات میں ان کی فعال شرکت کو بھی یقینی بنائے گا۔ ضلعی سطح کا تنظیمی ڈھانچہ مقامی قیادت کو بااختیار بنائے گا، قائدانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا اور نچلی سطح پر شمولیت کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

پی ای سی کی حالیہ گورننگ باڈی میٹنگ کے دوران ینگ انجینئرز نیشنل فورم کے قیام کی باقاعدہ منظوری دی گئی۔ اس فورم کا مقصد نوجوان انجینئرز کے لیے ایک مضبوط، منظم اور نمائندہ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنا ہے جو روزگار کے مواقع، جدید تربیتی پروگرام، پروجیکٹ مقابلوں، قیادت کی ترقی اور سالانہ قومی کانفرنس کی پیشکش کرتا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے پی ای سی انجینئرز کی اگلی نسل کو بااختیار بنانے اور پاکستان کے انجینئرنگ منظر نامے کی تشکیل میں ان کی آواز کو مرکزی حیثیت دینے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔