Live Updates

ڈیرہ اسماعیل خان میں پنچائیت کا کم عمر بچی کو ونی کرنے کا فیصلہ، 12 ملزمان گرفتار

دو ملزمان نے ایک 12 سے 13 برس کے لڑکے کا ریپ کیا، جس کے بعد پنچائیت نے ایک ملزم کی 7 سے 8 برس کی بیٹی کا نکاح اس لڑکے سے کرانے کا فیصلہ سنایا جس کا ریپ ہوا تھا

Sajid Ali ساجد علی منگل 27 مئی 2025 16:53

ڈیرہ اسماعیل خان میں پنچائیت کا کم عمر بچی کو ونی کرنے کا فیصلہ، 12 ملزمان ..
ڈیرہ اسماعیل خان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2025ء ) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ ڈیرہ اسماعیل خان سے 7 سے 8 برس کی بچی کو ونی کرنے کا فیصلہ کرنے والی پنچائیت کے 12 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، یہ ڈیرہ اسماعیل خان میں چند ہفتوں میں دوسرا ونی کا واقعہ ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ تلوگر مین پیش آیا، صوبہ خیبر پختونخوا کے اس علاقے میں تقریباً دو ہفتے قبل دو ملزمان نے ایک 12 سے 13 برس کے لڑکے کا ریپ کیا، اس کے بعد مقامی سطح پر پنچائیت نے ایک ملزم کی 7 سے 8 برس کی بیٹی کا نکاح اس لڑکے سے کرانے کا فیصلہ سنایا جس کا ریپ ہوا، پنچائیت نے اپنے فیصلے میں اس بچی کو اس کے باپ کے جرم میں ونی کرنے کا فیصلہ سنایا۔

بتایا گیا ہے کہ جب پولیس کو اس واقعے کے بارے میں اطلاع ملی تو قانون حرکت میں آیا اور پولیس نے کم از کم 12 ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں نکاح خوان، گواہان اور پنچائیت کے ممبران بھی شامل ہیں، اس حوالے سے پولیس اہلکار نے بتایا کہ انہیں اپنے ذرائع سے معلوم ہوا تو اس حوالے سے مکمل تفتیش شروع کی گئی اور حقائق معلوم ہونے پر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان کے بعض قبائل میں رائج ونی کی رسم کے تحت پنچائیت سزا کے طور پر کسی کی بیٹی یا بہن کی جبری شادی کروانے کا حکم دیتی ہے اور اس لڑکی کو رات کی تاریکی میں گھر سے رخصت کیا جاتا ہے، عام طور پر ونی قرار دی جانے والی بچیوں کا تعلق غریب گھرانوں سے ہوتا ہے جن کے والدین کے پاس نقصان کے ازالے کے لیے نقد رقم موجود نہیں ہوتی جس کے باعث نہ چاہتے ہوئے بھی انہیں جرگے کے اس قسم کے غیرقانونی فیصلوں کی بھینٹ چڑھا دیا جاتا ہے۔            
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات