آئی ایم ایف کا ٹیکس بڑھانے کیلئے حکومت سے مزید سخت اقدامات کا مطالبہ

پی او ایس پر ٹیکس چوری کا جرمانہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ٹیکس چوری پر جرمانے کے ساتھ فوجداری مقدمات درج کرنے کا بھی مظالبہ سامنے آیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 28 مئی 2025 12:18

آئی ایم ایف کا ٹیکس بڑھانے کیلئے حکومت سے مزید سخت اقدامات کا مطالبہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مئی 2025ء ) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے ٹیکس بڑھانے کیلئے حکومت سے مزید سخت اقدامات کا مطالبہ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کا سالانہ بجٹ برائے 26/2025 اس بار 2 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کہتے ہیں کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جب کہ اسی حوالے سے ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے یہ تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس نا دہندگان کے خلاف مزید سخت اقدامات کیے جائیں، ٹیکس حکام کے اختیارات کے استعمال میں اضافے کرتے ہوئے شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے، ٹیکس چوری روکنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال مزید بڑھایا جائے۔

ذرائع وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پی او ایس پر ٹیکس چوری کا جرمانہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ٹیکس چوری پر جرمانے کے ساتھ فوجداری مقدمات درج کرنے کا بھی مظالبہ سامنے آیا ہے، اس کے علاوہ سولر پینلز سمیت تمام ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اسی طرح کھاد، اسپرے اور زرعی آلات پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنےکی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بجٹ میں زرعی ان پٹس اور مشینری پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے، پرتعیش اشیاء کی فہرست میں مزید اشیاء شامل کرکے ٹیکس میں اضافےکی تجویز پر بھی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، پرتعیش اشیاء پر سیلز ٹیکس 25 فیصد سے بڑھانے کی توقع ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان کو ڈیجیٹل اور کم نقدی پر مبنی معیشت میں منتقل کرنے کے اقدامات پر غور ہوا، اجلاس میں ڈیجیٹل مالیاتی خدمات تک رسائی بڑھانے پر اتفاق ہوگیا، اجلاس میں ریٹیل، خدمات اور سرکاری لین دین کے شعبوں میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی آسان سہولت پر زور دیا گیا، شرکاء نے راست پیمنٹ سسٹم کے ذریعے مربوط اورصارف دوست پلیٹ فارم کے قیام کی حمایت کی، پاکستان کی معیشت کو ڈیجیٹل اور کم نقد پر مبنی نظام کی طرف لے جانے کے لیے ہونے والے اجلاس میں متعدد اقدامات کو حتمی شکل دی گئی جنہیں وفاقی بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔