Live Updates

چھوٹے دکانداروں کو انکم ٹیکس نیٹ سے باہر رکھا جائے، اشرف کاکڑ

حکومت فرنچائز کی سرپرستی کرکے لاکھوں چھوٹے دکانوں پر تالہ لگانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے،صدر آل کراچی تاجر اتحاد

بدھ 28 مئی 2025 17:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2025ء)آل کراچی سندھ تاجر اتحاد کراچی کے صدر محمد اشرف کاکڑ نے چھوٹے دکانداروںکو ٹیکس نیٹ میں جکڑنے کی کوششوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چھوٹے دکانداروں کو ہر قسم کے ٹیکس سے آزاد رکھنے کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چھوٹے دکانداروں کو نظرانداز کر نے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب تو حکومت ایف بی آر کے ذریعے چھوٹے تاجروں کے گرد ٹیکس نیٹ کا گھیرا ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہے تو دوسری جانب فرنچائز اور بڑے اسٹوروں کی سرپرستی کرکے لاکھوں چھوٹی دکانوں پر غیر محسوس طریقے سے تالہ لگانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، تاجر رہنما اشرف کاکڑ نے مزید کہا چھوٹی دکانیں ملک میں غریب پروری اور روزگار کا بڑا ذریعہ ہیں، ملک بھر میں قائم لاکھوں دکانیں میں 2 کروڑ سے زائد افراد براہ راست اور بلواسطہ ملازم ہیں، ان دکانوں سے کروڑوں گھرانوں کے چولہے جل رہے ہیں، انہیں دبانے اور نظر انداز کرنے کی پالیسی سے ملک میں بڑے پیمانے پر لوگ بے روزگار ہوجائیں گے اور ملک میںمعاشی بھونچال آجائے گا، انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی اشیا ء کو فروخت کے لیے آخر کار دکانوں پر ہی لایا جاتا ہے اور ان تمام اشیاء پر فیکٹری سے نکلنے کے بعد دکانوں تک پہنچنے سے پہلے ہی سیلز ٹیکس سمیت تمام ٹیکس وصول کرلیے جاتے ہیں، دوسری جانب ان سے بلدیہ سمیت شہری امور کے دیگر محکموں کی جانب سے بھی ٹیکسوں کی وصولی کا دبائو رہتا ہے اور ہر قسم کی سیاسی افرا تفری اور لاقانونیت کی صورتحا ل میں سب سے زیادہ دکاندار طبقہ ہی متاثر ہوتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت چھوٹے دکانداروں کی آمدنی غیر ہنر مند صنعتی مزدوروں سے بھی کم ہے، ایسے میں چھوٹے دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں جکڑنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب اور وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے اپیل کی کہ ملک بھر کے چھوٹے دکانوں کو انکم ٹیکس نیٹ سے باہر رکھ کر حوصلہ افضائی کی جائے اور ایف بی آر اہلکاروں کے چنگل سے بچاکر جینے کاحق دیا جائے۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات