آئندہ پانچ سالوں میں گرمی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کا امکان، ڈبلیو ایم او

یو این جمعرات 29 مئی 2025 01:15

آئندہ پانچ سالوں میں گرمی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کا امکان، ڈبلیو ایم ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 29 مئی 2025ء) 2024 معلوم تاریخ کا گرم ترین سال تھا اور عالمی حدت میں تیزرفتار اضافہ مسلسل جاری ہے۔ عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے خبردار کیا ہے کہ 2029 تک کوئی ایک برس گرمی کا یہ ریکارڈ بھی توڑ دے گا۔

'ڈبلیو ایم او' کی جانب سے ایک دہائی کے عرصہ میں کرہ ارض کی موسمیاتی صورتحال پر جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ پانچ سال کے دوران عالمی حدت میں اضافے کی شرح قبل از صنعتی دور (1850 تا 1900) کے مقابلے میں 1.2 تا 1.9 ڈگری سیلسیئس زیادہ رہے گی۔

Tweet URL

عالمی حدت میں اضافے کے نئے ریکارڈ

'ڈبلیو ایم او' کا اندازہ ہے کہ گزشتہ برس کرہ ارض کے اوسط درجہ حرارت میں قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.34 اور 1.41 ڈگری سیلسیئس اضافہ دیکھا گیا۔

(جاری ہے)

ادارے کا اندازہ ہے کہ 2034 تک عالمی حدت میں اوسط اضافہ قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.44 ڈگری سیلسیئس زیادہ رہے گا۔

ایک فیصد امکان یہ بھی ہے کہ آئندہ نو سال میں کسی ایک برس عالمی حدت میں اضافہ 2 ڈگری سیلسیئس سے بڑھ جائے گا۔ 70 فیصد امکان ہے کہ حدت میں اضافے کی پانچ سالہ اوسط 1.5 ڈگری کی حد کو عبور کر جائے گی۔

'ڈبلیو ایم او' نے کہا ہے کہ پیرس معاہدے میں طے کردہ 1.5 ڈگری سیلسیئس کے ہدف کا تعلق 20 سال سے زیادہ مدت کے لیے ہے اور کسی برس عالمی حدت کے اس حد سے تجاوز کرنے کا مطلب اس ہدف کا ناقابل رسائی ہو جانا نہیں۔

تاہم، ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی سال ریکارڈ توڑ حدت تیزی سے بڑھتے موسمیاتی بحران کی انتباہی علامت ضرور کہی جا سکتی ہے۔

'ڈبلیو ایم او' نے آئندہ عرصہ میں افریقہ کے ساہل خطے، شمالی یورپ اور جنوبی ایشیا میں معمول سے زیادہ بارشوں اور ایمازون میں خشک سالی کی پیش گوئی بھی کی ہے۔

قطب شمالی میں بڑھتی گرمی

ادارے کا کہنا ہے کہ قطب شمالی (آرکٹک) میں موسمیاتی صورتحال دیگر خطوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ خراب ہے۔

آئندہ پانچ موسم سرما میں (نومبر سے مارچ تک) خطے کا اوسط درجہ حرارت 1991 تا 2020 کی اوسط کے مقابلے میں 2.4 ڈگری سیلسیئس تک زیادہ گرم رہنے کا امکان ہے۔ یہ عالمی اوسط سے 3.5 گنا زیادہ اضافہ ہو گا۔

رپورٹ کے مطابق، بالخصوص بحیرہ بارنٹ، بیرنگ اور اوخوتسک میں سمندری برف میں کمی آنے کی توقع ہے جس سے سطح سمندر میں اضافہ ہو گا اور دنیا بھر میں موسمیاتی صورتحال میں تبدیلیاں رونما ہوں گی۔

'ڈبلیو ایم او' نے آئندہ دہائیوں کے دوران عالمی حدت میں مزید خطرناک اضافہ روکنے کے لیے ہنگامی موسمیاتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔