دسمبر2027ء میں مہمند ڈیم مکمل ہونے پر 800 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی

پراجیکٹ سے نیشنل گرڈ کو ہرسال 2 ارب 86 کروڑ یونٹ سستی بجلی فراہم ہوگی، مہمند ڈیم سے پشاور شہر کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی بھی فراہم کیا جائے گا۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید(ریٹائرڈ) کا پراجیکٹ کا دورہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 اگست 2025 21:25

دسمبر2027ء میں مہمند ڈیم مکمل ہونے پر 800 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 22 اگست 2025ء ) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید(ریٹائرڈ) نے خیبر پختونخواہ کے ضلع مہمند میں دریائے سوات پر زیر تعمیر مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ ممبر فنانس نوید اصغر چوہدری، ممبر واٹر سید علی اختر شاہ اور ممبر پاور محمد عرفان میانہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ جنرل منیجر/ پراجیکٹ ڈائریکٹر مہمند ڈیم پراجیکٹ انجینئر عاصم رؤف خان کے علاوہ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

چیئرمین واپڈا نے اپنے دورے میں پراجیکٹ کی اہم سائٹس پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ ان سائٹس میں سپل وے، پاور ہاؤس، مین ڈیم، ڈائی ورشن ٹنلز اور بالائی اور زیریں جانب تعمیر کیے گئے عارضی (کوفر) ڈیمز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین کو اہم سائٹس پر پیش رفت، اہداف اور تکمیل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ اس وقت پراجیکٹ کی درجن سے زائد سائٹس پر تعمیراتی کام بیک وقت جاری ہے۔

موجودہ ہائی فلو سیزن میں دریائے سوات میں آنے والے سیلاب کو ڈائی ورشن سسٹم کے ذریعے کامیابی کے ساتھ گزارا گیا ہے۔ مین ڈیم کی تعمیر کیلئے دریائے سوات کے دائیں اور بائیں جانب واقع کناروں اور فاؤنڈیشن کی کھدائی مکمل ہونے پر اس سال مئی سے مین ڈیم کی بھرائی کا کام بھی شروع کیا جا چکا ہے۔ مین ڈیم کی تعمیر مکمل ہونے پر دسمبر 2027ء میں پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔

پراجیکٹ سائٹ کے دورے کے بعد چیئرمین نے مہمنڈ ڈیم پراجیکٹ آفس میں ایک اجلاس کی صدارت کی۔ پراجیکٹ کی بروقت تکمیل کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین نے کنٹریکٹر کو ہدایت کی کہ تعمیراتی کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے اور اس مقصد کے لیے اضافی وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے پراجیکٹ ٹیم خصوصاً کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کو تاکید کی کہ پراجیکٹ کی ٹائم لائنز کے مطابق تکمیل کے لیے ریکوری پلان کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔

چیئرمین نے کنٹریکٹر کو ہدایت کی کہ ڈیم کی بھرائی کیلئے درکار مٹیریل ذخیرہ کرنے کے عمل میں بھی تیزی لائی جائے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ زیر تعمیر مہمند ڈیم دنیا کا پانچواں بلند ترین سی ایف آر ڈی (Concrete- face-rock-fill) ڈیم ہے۔ یہ ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے۔ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 1.29 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ ذخیرہ کیے گئے پانی کی بدولت مہمند اور چارسدہ کے اضلاع میں 18 ہزار 237 ایکڑ نئی اراضی زیر کاشت آئے گی جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ موجودہ اراضی کو بھی پانی کی فراہمی میں اضافہ ہو گا۔

مہمند ڈیم کی تعمیر سے چارسدہ، پشاور اور نوشہرہ کے اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچاؤ میں مدد ملے گی۔ پراجیکٹ سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے۔ یہ نیشنل گرڈ کو ہر سال 2 ارب 86 کروڑ یونٹ سستی اور ماحول دوست بجلی مہیا کرے گا۔ مہمند ڈیم سے پشاور شہر کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی بھی فراہم کیا جائے گا۔