Live Updates

جڈوگورا میں معصوم جسموں پر تابکاری کے داغ، مودی سرکارکی مجرمانہ خاموشی

جمعرات 29 مئی 2025 21:25

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2025ء) بھارت کی ریاست جھاڑکھنڈ کے قبائلی علاقے جڈوگورا میں انسانی المیے نے جنم لے لیا ہے، جہاں یورینیم کی غیر محفوظ کان کنی کے باعث ہزاروں افراد مہلک بیماریوں اور خوفناک معذوری کا شکار ہو چکے ہیں۔ یہ تمام سرگرمیاں مودی سرکار کی سرپرستی میں جاری ہیں، جبکہ حکومت کی طرف سے مجرمانہ خاموشی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورینیم کی کان کنی 600 میٹر گہرائی میں کی جا رہی ہے۔ اس یورینیم کو بغیر حفاظتی اقدامات کے کھلے ٹرکوں میں حیدرآباد منتقل کیا جاتا ہے، جبکہ زہریلا فضلہ جڈوگورا کے رہائشی علاقوں میں ہی پھینک دیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق، اس زہریلے مادے کے باعث گاؤں کے ہر تیسرے فرد میں معذوری پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

بچے پیدائشی طور پر اضافی اعضا، ذہنی پسماندگی اور جلدی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

کئی گھروں میں ٹی بی، کینسر اور دماغی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔جڈوگورا کے لوگوں کے پاس پینے اور نہانے کے لیے صرف آلودہ جوہری پانی بچا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر زہر ان کے جسموں میں اتار رہا ہے۔ مزدور بغیر کسی حفاظتی کٹ کے تابکار مواد کے ساتھ کام کرنے پر مجبور ہیں۔ مقامی آبادی بارہا حکومت کو اپیلیں کر چکی ہے، مگر انہیں جاہل کہہ کر نظرانداز کر دیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت جوہری طاقت کو ترقی کی علامت کے طور پر پیش کر رہی ہے، مگر اسی طاقت نے جڈوگورا کے قبائلیوں کے لیے قبر تیار کر دی ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا مطالبہ ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو بھارت کی اس بے حسی کا نوٹس لینا چاہیے۔سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک جھاڑکھنڈ میں معدنیات موجود ہیں، مودی سرکار قبائلیوں کو خاموش غلام بنا کر رکھے گی۔ انہوں نے اس المیے کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات