پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے آئی وی ایل طریقہ کار کامیابی سے انجام دے کر کارڈیالوجی کے میدان میں نیا طریقہ علاج متعارف کروا دیا

جمعہ 30 مئی 2025 16:04

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2025ء) پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) نے پاکستان میں پہلی بار (انٹرا ویسکولر لیتھو ٹریپسی) آئی وی ایل طریقہ کار کامیابی سے انجام دے کر کارڈیالوجی کے میدان میں نیا طریقہ علاج متعارف کروا دیا ۔پی آئی سی کے میڈیکل ڈائریکٹر اور جدید طریقہ علاج متعارف کرانے والے ماہر کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر علی رضا کے مطابق یہ جدید ترین طریقہ کار دل کی شریانوں میں تنگی کا علاج کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور روایتی طریقہ کار یعنی شریانوں میں ڈریلنگ کے مقابلے میں بہت کم خطرناک اور زیادہ موثر ہے۔

پی آئی سی کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر عابد کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ علاج گردوں میں پتھر توڑنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے مگر باہر کے ممالک اس نئی ٹیکنالوجی میں ایک بلون کے مدد سے دل کی تنگ شریانوں سے کیلشیم کو بآسانی ہٹایا جا سکے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کا کہا کہ اس نئے طریقہ کار سے پاکستان میں دل کی بیماریوں کے مریضوں کو بہت فائدہ ہوگا ،مریض کو کم سے کم زخم کے باعث جلد صحت یاب ہونے میں مدد ملے گی جبکہ روایتی طریقہ علاج کے مقابلے میں کم پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس موقع پر پی آئی سی کے ڈین اور چیف ایگزیکٹیو پروفیسر ڈاکٹر شاہکار احمد شاہ نے کہا کہ پی آئی سی کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس کامیاب کارنامے کو انجام دے کر پاکستان میں دل کی بیماریوں کے علاج میں ایک نیا باب رقم کیا ہے،یہ ایک اہم پیش رفت ہے جو ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی خیبر پختونخوا اور پاکستان کی عوام کو اس وقت عالمی معیار کا علاج معلاجہ فراہم کر رہا ہے جس پر ہمیں فخر ہے۔