Live Updates

بھارتی جنرل کا اعتراف، سوشل میڈیا پربھارتی صارفین کا شدید ردعمل

اہم بات یہ نہیں کہ طیارے گرائے گئے بلکہ یہ ہے کہ وہ کیوں گرائے گئی

اتوار 1 جون 2025 14:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2025ء)بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کی طرف سے پاک بھارت تصادم کے دوران جنگی طیارے مارگرائے جانے کے اعتراف کے بعد بھارت میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ گذشتہ روز سنگاپور میں جب بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان سے پاکستان کی جانب سے بھارت کے طیارے مار گرائے جانے سے متعلق دو مختلف انٹرویوز (بلوم برگ اور روئٹرز)میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اہم بات یہ نہیں کہ طیارے گرائے گئے بلکہ یہ کہ وہ کیوں گرائے گئے۔

کیا غلطیاں ہوئیں، یہ باتیں اہم ہیں۔ نمبر اہم نہیں ہوتے۔رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر بلومبرگ اور روئٹرز کے انٹرویو کلپس وائرل ہیں اور بھارتی صارفین کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔

(جاری ہے)

ایم پی اور سابق صحافی ساگریکا گوس پوچھتی ہیں کہ یہ خبر سب سے پہلے بین الاقوامی میڈیا کو کیوں دی گئی یہ حقائق سب سے پہلے بھارت کے شہریوں، پارلیمنٹ، اور عوامی نمائندوں کو کیوں نہیں بتائے گئی کیا یہ جاننا عوام کا حق نہیں کیا قومی سلامتی کے نام پر سچ صرف بیرونِ ملک بانٹا جائے گا بلال شاہ نے لکھا حکومت اپنے شہریوں سے یہ سچ کیوں چھپا رہی ہی پروفیسر اشوک سوئن نے ایکس پر جنرل انیل کے انٹرویو کا کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے سنگاپور میں بلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپوں میں بھارت نے اپنے لڑاکا طیارے کھوئے ہیں۔

وہ پوچھتے ہیں کہ یہی بات وہ بھارتی عوام اور میڈیا کو بھارت میں کیوں نہیں بتاتی ایک اور ٹویٹ میں وہ پوچھتے ہیں اکتوبر 2024میں 100اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے 2000کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ایران میں 20سے زائد مقامات کو تین مرحلوں میں نشانہ بنایا اور اس پورے آپریشن میں اسرائیل کا ایک بھی طیارہ ضائع نہیں ہوا۔تو پھر بھارت نے پاکستان کے خلاف لڑائی میں اپنے لڑاکا طیارے کیسے گنوا دیے جب کہ بھارتی طیارے تو اپنی ہی فضائی حدود سے میزائل فائر کر رہے تھی ایک اور صارف نے لکھا سچائی کا ایک نایاب لمحہ مگر غیر ملکی سرزمین پر۔

۔۔اگر بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف بلومبرگ ٹی وی پر نقصانات کا اعتراف کر سکتے ہیں تو اپنے ملک میں خاموشی کیوں یہ واضح طور پر ملکی بیانیے کو قابو میں رکھنے کی کوشش ہے جبکہ اصل حقائق کا اعتراف بیرونِ ملک کیا جا رہا ہے۔کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر جنرل انیل چوہان کے انٹرویو کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 29جولائی 1999کو اس وقت کی واجپائی حکومت نے موجودہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے والد اور سٹریٹجک امور کے ماہر کے سبرامنیم کی صدارت میں کارگل ریویو کمیٹی تشکیل دی تھی۔

انہوں نے لکھا یہ کمیٹی کارگل جنگ ختم ہونے کے تین دن بعد بنائی گئی تھی اور اس نے پانچ ماہ میں اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کی تھی۔ ضروری ترامیم کے بعد یہ رپورٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی تھی۔انھوں نے سوال کیا کہ کیا سنگاپور میں چیف آف ڈیفنس سٹاف کی طرف سے دی گئی معلومات کے بعد مودی حکومت اب ایسا کوئی قدم اٹھائے گی
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات