آئی ایم ایف کا ماہانہ 83 ہزار روپے تنخواہ تک ٹیکس فری کرنے پر اتفاق

عالمی مالیاتی ادارے نے تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کی شرح میں کمی پر آمادگی ظاہر کردی

Sajid Ali ساجد علی منگل 3 جون 2025 14:04

آئی ایم ایف کا ماہانہ 83 ہزار روپے تنخواہ تک ٹیکس فری کرنے پر اتفاق
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جون 2025ء ) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کی شرح میں کمی پر آمادگی ظاہر کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح میں کمی پر آمادہ ہوچکا ہے اور ماہانہ 83 ہزار روپے تنخواہ تک ٹیکس فری کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، تمام سلیبز پر انکم ٹیکس کی شرح میں نرمی متوقع ہے، اس مقصد کے لیے انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 129 میں ترمیم پر بھی غور کیا جا رہا ہے، آئندہ بجٹ میں سالانہ ٹیکس فری آمدن کی حد موجودہ 6 لاکھ روپے سے بڑھائی جا سکتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ممکنہ نئی شرح کے تحت ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس 2.5 فیصد ہونے کا امکان ہے، ایک لاکھ 83 ہزار روپے پر انکم ٹیکس 12.5 فیصد ہوسکتا ہے، 2 لاکھ 67 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس 22.5 فیصد مقرر کیے جانے کی توقع ہے، 3 لاکھ 33 ہزار روپے تک کی تنخواہ پر ٹیکس 27.5 فیصد ہو سکتا ہے، 3 لاکھ 33 ہزار روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس 32.5 فیصد تک ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف بجٹ میں نان فائلرز کے بینک سے کیش نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھ سکتا ہے اس کے علاوہ بھی حکومت کی جانب سے مزید کئی نئے ٹیکسوں کی تیاریاں کرلی گئیں، حکومت نے ریونیو بڑھانے کے لیے نان فائلرز پر بینک سے کیش نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو دوگنا کرنے اور مالیاتی لین دین پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے تحت نئی تجویز بینکوں سے 50 ہزار روپے یا اس سے زائد رقم نکالنے والے افراد کو براہ راست متاثر کرے گی، جس کا مقصد 15 سے 20 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ اس وقت نان فائلرز سے ایک دن میں 50 ہزار روپے سے زائد رقم بینک سے نکالنے پر 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے، نئی تجویز کے تحت اس شرح کو 1.2 فیصد تک دگنا کیا جا سکتا ہے جس کا مطلب ہے 1 لاکھ روپے نکالنے پر نان فائلر کو 1200 روپے ٹیکس دینا ہوگا، اس تجویز کے تحت یومیہ حد سے تجاوز کرنے پر اب ناصرف بینک کاؤنٹر سے نکلوائی جانے والی رقم بلکہ اے ٹی ایم اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے رقم نکلوانے پر بھی نیا شرح ٹیکس لاگو ہوگا۔

متعلقہ عنوان :