ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل سے شہر میں تشویش کی لہر تھی، آئی جی اسلام آباد پولیس

ملزم کو ٹریس کرنے کیلئے 113کیمروں کی مدد لی گی، 300کالز کا ڈیٹا دیکھاگیا،ملزم ثنایوسف سے دوستی کرناچاہتاتھا، مقتولہ کی جانب سے مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر عمر نے انتہائی قدم اٹھایا،علی ناصر رضوی کی پریس کانفرنس

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 3 جون 2025 15:23

ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل سے شہر میں تشویش کی لہر تھی، آئی جی اسلام آباد ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 جون 2025)آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کا کہناہے کہ ٹک ٹاکر ثناءیوسف کے قتل سے شہر میں تشویش کی لہر تھی،ملزم کو ٹریس کرنے کیلئے 113کیمروں کی مدد لی گی،300کالز کا ڈیٹا دیکھا گیا، ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرناچاہتا تھا، مقتولہ کی جانب سے مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر عمر نے انتہائی قدم اٹھایا، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے کیس کوبہت پروفیشنل اندازمیں لیا۔

ملزم عمر حیات میٹرک پاس ہے۔ اسکے والد گرڈ 16کے ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں،ثنا یوسف کا قتل سانحہ ہے کسی بھی بیٹی کا بے دردی سےقتل ہوجانا پولیس کیلئے چیلنج تھا۔آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ ثنایوسف کو2جون کو شام 5بجے ملزم نے گھر کے اندر5 گولیاں ماریں۔

(جاری ہے)

پولیس نے قتل کیس کی تفتیش کیلئے7ٹیمیں بنائیں۔ قتل کیس کی تفتیش کیلئے113 کیمروں کی فوٹیجز حاصل کی گئیں۔

300سے زیادہ کالز کا تجزیہ کیاگیا۔سوشل میڈیا سمیت مختلف پہلووں کے حوالے سے تفتیش کی گئی۔آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے 11چھاپے مارے گئ۔اسلام آبادمیں 3، فیصل آبادمیں 2اورجڑانوالہ میں ایک مقام پر چھاپہ ماراگیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ٹک ٹاکر ثناءیوسف کے قتل کے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ملزم کا تعلق پنجاب سے بتایاگیا تھا جسے پولیس نے رات گئے گرفتار کیا تھا۔

ملزم کی شناخت کاکا کے نام سے ہوئی تھی ملزم نے خود کو مقتولہ کا دوست بتایا تھا۔ پولیس ذرائع کامزید کہنا تھا کہ ملزم کا کا فیصل آباد فرار ہو گیاتھا ملزم کو فیصل آباد سے حراست میں لیاگیا تھا ۔پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا گیا تھا۔پولیس ذرائع کاکہنا تھا کہ ملزم کو سی سی ٹی وی ویڈیو اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ورثا سے شناخت کے بعد دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔قبل ازیںٹک ثناءیوسف کی والد ہ نے اپنی بیٹی کے قتل کی دلخراش تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ سامنے آنے پر ملزم کو شناخت کرسکتے تھے۔والدہ کا کہنا تھا کہ ملزم پیر کی شام 5 بجے ہمارے گھرداخل ہوا اور فائرنگ کی تھی۔ ثنا پر فائرنگ کرنے کے بعدملزم فرارہوگیا تھا۔مقدمے کے متن میں کہنا تھا کہ ثنا کو 2گولیاں لگیں جسے زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق پیر کی شام 5 بجے نامعلوم ملزم ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے گھر داخل ہوا۔ ملزم کی فائرنگ سے2 گولیاں ثنا یوسف کے سینے میں لگیں۔ فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہوگیا۔مقدمے کے مطابق مقتولہ ثنا یوسف کی والدہ فرزانہ یوسف نے بتایا کہ بوقت شام 5 بجے ایک نامعلوم شخص ہمارے گھر میں داخل ہوا جس نے کالے رنگ کی شرٹ اور ٹراﺅزر پہنا ہوا تھا اور ہاتھ میں پستول تھا۔