ا* ڈویزنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس

مقصد یوریا کھاد کی قیمتوں کی مثر نگرانی اور ضابطہ کاری کے لیے ڈویژنل مانیٹرنگ سیل کی تشکیل تھا

بدھ 4 جون 2025 19:35

’حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2025ء) ڈویزنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس شہباز بلڈنگ میں انکی آفیس میں منعقد ہوا، اجلاس میں ڈویژنل ڈائریکٹر سندھ ایگریکلچر الطاف حسین چنڑ، رہنماں سندھ آبادگار بورڈ محمد ملوک نظامانی، ایڈیشنل کمشنر ون، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے شرکت کی، اجلاس میں حیدرآباد ڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

اجلاس کا مقصد حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع میں یوریا کھاد کی قیمتوں کی مثر نگرانی اور ضابطہ کاری کے لیے ڈویژنل مانیٹرنگ سیل کی تشکیل تھا۔اجلاس میں یوریا کھاد کی ذخیرہ اندوزی، بلیک مارکیٹنگ، قیمتوں کے تعین اور کھاد کی ترسیل جیسے اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈویژنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے کہا کے اس سال یوریا کی سپلائی مناسب ہے، لہذا قیمتوں میں کمی آنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکے اضلاع میں یوریا کی قیمتوں کے کنٹرول میں کئی کمزوریاں اور بدانتظامیاں موجود ہیں، جن کو ایک طریقکار کے تحت نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کھاد کی ترسیل کا مثر نظام ضلعے انتظامیہ کے پاس بھی موجود ہے، جبکہ سندھ میں یہ اختیار صرف محکمہ زراعت تک محدود ہے۔ڈویژنل ڈائریکٹر ایگریکلچر الطاف حسین چنڑ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے بتایاکے اس وقت یوریا کی سرکاری قیمت 4445 روپے فی بوری مقرر ہے اور کسی قسم کی قلت کا سامنا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ویئر ہاسز میں اسٹاک موجود ہے اور یوریا کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی پر قابو پانے کے لیے متحرک ہے۔ڈویژنل کمشنر بلال احمد میمن نے کہا کہ اگر گودام رجسٹرڈ ہوں تو وہ ذخیرہ اندوزی کے زمرے میں نہیں آتے، تاہم غیر رجسٹرڈ اسٹاک کی سخت نگرانی کی جائے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یوریا پر ایکسپائری ڈیٹ کیوں درج نہیں ہوتی، جس پر افسران نے بتایا کہ اسے طویل مدت تک ذخیرہ نہیں کیا جا سکتا۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ کھاد کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے مثر لوکل میکانزم بنایا جائے۔ ڈویژنل کمشنر نے ہدایت دی کہ اضلاع یوریا کی طلب و رسد کے درست اعداد و شمار فراہم کریں تاکہ ایک جامع ڈیش بورڈ تشکیل دیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق کھاد کی بین الاضلاعی اسمگلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور رپورٹ دو ماہ میں چیف سیکریٹری سندھ کو پیش کی جائے گی۔

ڈویژنل کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ ڈپٹی کمشنرز غیر لائسنس یافتہ ڈیلرز کے خلاف سخت کارروائیاں کریں اور ضلعی سطح پر ڈیلرز اور آبادگاروں کا ڈیٹا بیس تیار کیا جائے۔ڈویژنل کمشنر نے مزید کہاکے پیٹرول کی طرح فرٹیلائزرز کی قیمتوں کے لیے بھی ایک ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے تاکہ قیمتوں کو فکس کیا جا سکے۔ اجلاس کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں اور آبادگاروں کی شکایات کے حل کے لیے مثر شکایتی نظام بنایا جائے۔