Live Updates

بلوچ قوم ہمیشہ ننگ و ناموس، عزت و حرمت اور مہمان داری جیسی اعلی اقدار کی پاسداری کرتی آئی ہے ، ڈپٹی کمشنر کیچ

سوراب واقعے نے سوراب واقعے نے ہماری صدیوں پرانی روایات کو پامال کر کے بلوچ سماج کی جڑوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے،میڈیا کو بریفنگ

بدھ 4 جون 2025 20:10

تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2025ء) ڈپٹی کمشنر کیچ، بشیر احمد بڑیچ نی کہا ہے کہ بلوچ قوم ہمیشہ ننگ و ناموس، عزت و حرمت اور مہمان داری جیسی اعلی اقدار کی پاسداری کرتی آئی ہے لیکن اس سوراب واقعے نے ہماری صدیوں پرانی روایات کو پامال کر کے بلوچ سماج کی جڑوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔''ا۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے نہوں نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر تمپ محمد حنیف نورزئی، جو ایک ذمہ دار اور باعزت سرکاری افسر کی حیثیت سے تمپ جیسے حساس علاقے میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے عوامی خدمت پر مامور تھے، عید کی چھٹیوں پر گزشتہ روزصبح6 بجے اپنی اہلیہ کے ہمراہ کوئٹہ کے لیے روانہ ہوئے۔

راستے میں تگران آباد کے مقام پر ساڑھے 6 بجے کے قریب مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روکا، افسر کو زبردستی گاڑی سے گھسیٹ کر اغوا کر لیا اور ان کی اہلیہ کو گن مین اور ڈرائیور کے ہمراہ تنہا سڑک پر چھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ نے کہا کہ ''یہ اقدام صرف ایک فرد کے خلاف نہیں بلکہ پورے بلوچ سماج، اس کی غیرت، تہذیب اور روایتی اقدار کے منہ پر طمانچہ ہے۔

اس طرح کا غیر اخلاقی، غیر انسانی اور غیر روایتی عمل ہماری اجتماعی شناخت اور وقار کے سراسر منافی ہے۔''انہوں نے مزید کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر کسی آپریشن یا حساس معاملے میں ملوث نہیں تھے بلکہ عوامی خدمت اور علاقے میں نظم و نسق قائم رکھنے کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔ انتظامیہ نہ صرف ان کی بحفاظت بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے بلکہ قبائلی عمائدین، علاقائی زعما اور معتبرین سے بھی مسلسل رابطے میں ہے تاکہ اس گھنائونے عمل میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

''بلوچ قوم اپنی عزت و حرمت کے حوالے سے دنیا بھر میں پہچانی جاتی ہے، ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم اپنے سماج کو کس سمت لے جا رہے ہیں۔ ایسے افعال سے نہ صرف ہمارا معاشرہ کمزور ہوتا ہے بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کا اعتماد بھی مجروح ہوتا ہے۔'' دوسری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے بلوچ مسلح کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف)کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے اسسٹنٹ کمشنر تمپ محمد حنیف نور زئی کو حراست میں لینے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم کے خفیہ ونگ کی طرف سے موصولہ اطلاع پر 4 جون 2025 کو ایک کارروائی کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر تمپ، محمد حنیف نورزئی کو سرینکن کے مقام پر ان کے اہلِ خانہ، سرکاری محافظوں اور ڈرائیور سمیت حراست میں لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو مزید تفتیش کے لیے تنظیم کی تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ تنظیم تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اپنے فیصلے کا باقاعدہ اعلان کرے گی آخری اطلاعات آنے تک مذکورہ آفیسر کی بازیابی کے حوالے سے تا حال کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔
Live عید الاضحیٰ سے متعلق تازہ ترین معلومات