Live Updates

"سمارٹ آئی ایپ "کا بھرپوراستعمال،پچھلے پانچ ماہ کے دوران اشتہاری مجرمان وعدالتی مفروران گرفتار

جمعرات 5 جون 2025 23:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) لاہور پولیس نے رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران مجموعی طور پر 5017 اشتہاری وعادی مجرمان اورعدالتی مفروران گرفتار کر لیئے۔ ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ "سمارٹ آئی سسٹم "جس میں سواریوں اور ہوٹلوں میں قیام کرنے والوں کا ڈیٹا ہوتا ہے اس کی مدد سے پچھلے پانچ ماہ میں 910اشتہاری مجرمان وعدالتی مفروران گرفتار کیے گئے۔

"سمارٹ آئی ''ایپ کے ذریعے ہوٹلوں، بس اسٹینڈز، ریلوے اسٹیشنزوناکہ جات سے ملزمان گرفتار کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے شہریوں کے تحفظ اور محفوظ سفر کیلئے اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں تاہم یہ بہت ضروری ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا موثر استعمال یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

ترجمان ڈی آئی جی آپریشنزلاہور کے مطابق بجاش نیازی کے جھوٹے پروپیگنڈہ کی حقیقت یہ ہے کہ نیا زی بس سروس کے منیجرز اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز کے ساتھ پچھلے ماہ دو بار ایس ایچ او کے ساتھ میٹنگز ہوئیں جن میں ہدایت دی گئی کہ ہر مسافر کا ٹکٹ اس کے قومی شناختی کارڈ پر جاری کیا جائے۔

(تصویری ثبوت دستیاب ہیں)۔اس کے علاوہ تمام بس سروسز کے متعلقہ منیجرز کے ساتھ ایس پی اور ڈی ایس پی دفاتر میں بھی میٹنگز ہوئیں جن میںٹریول آئیسافٹ ویئر کی اپڈیٹ اور مینٹیننس کے حوالے سے ہدایات دی گئیں۔ترجمان ڈی آئی جی آپریشنزنے بتایا کہ لاہور نیا زی بس سروس کی طرف سے "ٹریول آئی ایپ"پر اشتہاریوں اور مفروران کی اطلاعات میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں ان کے ریکارڈ کی جانچ ضروری تھی تاکہ دیکھا جا سکے کہ کیا وہ"ٹریول آئیکے SOPsکے مطابق ٹکٹ جاری کر رہے ہیں یا نہیں، لیکن بس سروس کے مالک نے مزاحمت کی اور مقامی پولیس اور ایس ایچ او پر بے بنیاد الزامات لگائے۔

ایس ایچ او شیراکوٹ نے 10مئی2025 کو چارج سنبھالا، لہذا ایک ماہ پہلے پیسے وصول کرنے، رشوت لینے یا کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں جبکہ 04-06-2025 کو جاری کردہ ٹکٹوں کے تصویری ثبوت موجود ہیں جن میں کئی ٹکٹ ایک ہی نام اور CNICپر جاری کیے گئے جو کہ"ٹریول آئی"سافٹ ویئر کی خلاف ورزی ہے۔ یہ عمل خاص طور پر عید کی تعطیلات کے دوران اشتہاریوں اور مفرور ملزمان کی گرفتاری میں رکاوٹ بنتا ہے کیونکہ یہ مجرمان اسی سروس کا استعمال کرتے ہوئے سفر کرتے ہیں۔

تمام بس سروسز والے اپنی تمام سواریوں بشمول خواتین کے شناختی کارڈ چیک کرتے ہیں اور سسٹم میں اندراج کرتے ہیں۔ نیازی بس سروس کی طرف خواتین کے شناختی کارڈ نہ دکھانے کا عذر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔ تمام سواریاں مکمل تعاون کرتی ہیں، سواریوں خاص طور خواتین کی آڑ میں چھپ کر اشتہاریوں و مفروران کو موقع فراہم کرنا جرم کی سرپرستی کے مترادف ہے۔ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق بدمعاشی کرتے ہوئے سوشل میڈیا کی آڑ لے کر پولیس کوکارِسرکارسے روکنے کی کوشش کی گئی۔ عید کے دنوں میں اشتہاریوں اور مفروران کو پکڑ کر پولیس اپنے شہریوں کو محفوظ بناتی ہے مگر مفاد پرست عناصر کاروبار کی آڑ میں کسی بڑے سانحہ کی وجہ بن سکتے ہیں۔
Live عید الاضحیٰ سے متعلق تازہ ترین معلومات