Live Updates

ہاکی فیڈریشن نے کوالالمپور میں ہوٹل کی رہائش کے لیے حکومت سے فنڈز مانگ لیے: ذرائع

متعدد تحریری یاد دہانیوں کے باوجود پی ایچ ایف کسی بھی قابل آڈیٹ مالیاتی اکاؤنٹس جمع کرانے میں ناکام رہی: پاکستان سپورٹس بورڈ

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 6 جون 2025 12:13

ہاکی فیڈریشن نے کوالالمپور میں ہوٹل کی رہائش کے لیے حکومت سے فنڈز مانگ ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 6 جون 2025ء ) پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت میں رکاوٹ بننے والی مالی مجبوریوں کے بارے میں آواز اٹھا رہی ہے۔
تاہم خود پی ایچ ایف کے خط کے مطابق فیڈریشن کے پاس کروڑوں روپے کا بینک بیلنس موجود ہے۔
معتبر ذرائع بتاتے ہیں کہ پی ایچ ایف نے "FIH ہاکی مینز نیشن کپ 2025" کے دوران کوالالمپور کے ایک ہوٹل میں رہائش کے لیے کل $51,296 کے اخراجات پورے کرنے کے لیے حکومتی فنڈز کی درخواست کی۔

یہ درخواست فیڈریشن کے بینکوں کے خاطر خواہ ذخائر کے باوجود کی گئی۔
اس کے جواب میں پاکستان سپورٹس بورڈ (PSB) نے صرف قومی ٹیم کی ایونٹ میں شرکت کے لیے ہوائی ٹکٹوں کا انتظام کرنے کا اقدام کیا۔
بعد ازاں پی ایچ ایف نے پاکستان اسپورٹس بورڈ کو مطلع کیا کہ اسے اپنے اکاؤنٹ میں ہوٹل کی رہائش کے لیے فنڈز درکار ہیں جس میں وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مذکورہ ادائیگی کے لیے غیر ملکی کرنسی بھیجنے کے لیے این او سی کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران PSB نے ہاکی فیڈریشن کو 119.667 ملین روپے کی اہم رقم تقسیم کی ہے۔
پی ایس بی کے ذرائع نے بتایا کہ متعدد تحریری یاد دہانیوں کے باوجود وفاق کوئی قابل آڈٹ مالیاتی اکاؤنٹس جمع کرانے میں ناکام رہا ہے۔ نتیجتاً، دسمبر 2024ء میں منعقدہ ایک بورڈ میٹنگ میں پاکستان سپورٹس بورڈ نے اس وقت تک کوئی بھی اضافی فنڈنگ ​​روکنے کا فیصلہ کیا جب تک کہ PHF مالی شفافیت کو یقینی نہیں بنا لیتا۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پی ایس بی نے اس معاملے پر ایک تفصیلی رپورٹ مرتب کر کے مزید اعلیٰ سطحی بات چیت کے لیے وزارت بین الصوبائی رابطہ کو بھجوا دی ہے۔
ڈی جی پی ایس بی یاسر پیرزادہ سے رابطہ کرنے پر انہوں نے پی ایچ ایف کے معاملات پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تاہم انہوں نے کہا کہ پی ایس بی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب صرف ان فیڈریشنز کو فنڈز فراہم کیے جائیں گے جو آڈٹ شدہ اکاؤنٹ کی مکمل تفصیلات فراہم کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فنڈنگ ​​کو فیڈریشنز کی کارکردگی اور پہلے سے فراہم کردہ فنڈز کے آڈٹ سے جوڑ دیا ہے۔ کسی بھی فیڈریشن کے لیے اس وقت تک کوئی نیا فنڈ جاری نہیں کیا جائے گا جب تک کہ پہلے مختص فنڈز کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا جاتا۔
سابقہ ​​فیڈریشن کو کرپشن کے سنگین الزامات کا سامنا تھا جس کے نتیجے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انکوائری شروع کی تھی۔

اس سال فروری میں اولمپینز کے ایک گروپ نے وفاقی حکومت سے ایف آئی اے کی انکوائری کو منطقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
اولمپیئن ناصر علی، ایاز محمود، خالد بشیر، کلیم اللہ اور دیگر نے فروری میں اسلام آباد میں اپنی پریس ٹاک کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات کو جلد از جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کیا۔
اولمپیئنز نے دعویٰ کیا کہ 2008ء سے 2024ء تک پی ایچ ایف کو 1947ء سے 2008ء تک ملنے والے فنڈز سے زیادہ فنڈز ملے۔ ایف آئی اے پی ایچ ایف کے 1.25 بلین روپے کے 113 آڈٹ پیراز کی تحقیقات کر رہی ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات