Live Updates

آج پوری امتِ مسلمہ کے لیے تجدیدِ عہد کا دن ہے،حافظ احمدعلی

نوجوان ہر سطح پر امت کی بیداری، دینی شعور کی بقا اور اسلامی اقدار کے تحفظ کے لیے تیار ہیں، رانا صابر

جمعہ 6 جون 2025 20:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء)جمعیت علمائے اسلام رابطہ پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل حافظ احمد علی نے پوری امت مسلمہ کو حج مبارک اور عیدالاضحی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ آج پوری امت مسلمہ کے لیے تجدید عہدکا دن ہے۔ جے یو آئی یوتھ ونگ کراچی کے صدر رانا محمد صابر سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے حافظ احمد علی کا کہناتھاکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر خاص رحمت نازل فرماتا ہے اور ان کے گناہوں کو معاف کرتا ہے۔

ہمیں بطور امت اپنی کوتاہیوں، بے عملی اور ظلم پر خاموشی پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے سچی توبہ کرنی چاہیے۔رانا محمد صابر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانانِ اسلام کو چاہیے کہ وہ مقدس دنوں کی اہمیت کو سمجھیں اور اپنی زندگیوں کو دینِ اسلام کے مطابق ڈھالیں۔

(جاری ہے)

آج کے دن ہمیں اللہ تعالیٰ سے یہ عہد کرنا ہے کہ ہم ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے، مظلوموں کا ساتھ دیں گے، اور دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام پر ہونے والے مظالم، امت مسلمہ کی کمزوری اور عالمی ضمیر کی بے حسی کو بے نقاب کر رہے ہیں۔ اسرائیل ایک غاصب اور ظالم ریاست ہے اور اس کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات رکھنا دین اسلام اور امتِ مسلمہ سے غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ صرف بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرے، فلسطینی عوام کی بھرپور سفارتی، اخلاقی اور ممکنہ انسانی مدد کو یقینی بنائے اور امت مسلمہ کی قیادت کا کردار ادا کرے۔

رانا محمد صابر نے کہا کہ جے یو آئی یوتھ ونگ کے نوجوان ہر سطح پر امت کی بیداری، دینی شعور کی بقا اور اسلامی اقدار کے تحفظ کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یومِ عرفہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ دین کے لیے قربانی، اتحاد، اخلاص، اور مسلسل جدوجہد ہی کامیابی کا واحد راستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یومِ عرفہ، قربانی، توبہ اور اخلاص کا دن ہے۔ یہ دن ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت یاد دلاتا ہے، جو اللہ کی رضا کے لیے سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہوئے۔

آج امتِ مسلمہ پر جو آزمائشیں، جنگیں، اور بحران نازل ہو رہے ہیں، وہ ہماری غفلت، گناہوں، اور مظالم پر خاموشی کا نتیجہ ہیں۔ اللہ کے غضب سے بچنے کا واحد راستہ سچی توبہ، ایمان کی تجدید، اور دینِ اسلام پر مکمل عمل ہے۔حافظ احمد علی نے کہا کہ آج کا دن ہمیں جھنجھوڑتا ہے کہ ہم ظالموں کی حمایت یا ان پر خاموشی کے گناہ سے توبہ کریں۔ اللہ سے ڈریں، اس دن سے ڈریں جب کوئی جان کسی دوسری جان کے کام نہیں آئے گی۔

انہوں نے امت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جو ظلم جاری ہے، وہ صرف اہلِ فلسطین کا نہیں بلکہ پوری امتِ مسلمہ کا مشترکہ درد ہے۔ معصوم بچوں، عورتوں اور بزرگوں پر صہیونی درندوں کا ظلم، انسانیت کا بدترین المیہ اور عالمی ضمیر کے لیے سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک ظالم و غاصب ریاست ہے، جس کی حمایت یا اس سے تعلق رکھنا دینِ اسلام کی بنیادی تعلیمات سے انحراف ہے۔

قرآن و سنت ہمیں ظالموں کے خلاف کھڑے ہونے اور مظلوموں کا ساتھ دینے کا درس دیتے ہیں۔ جو لوگ اسرائیل سے دوستی کی بات کرتے ہیں، وہ درحقیقت اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے دشمنوں کے ساتھ صف بندی کر رہے ہیں۔انہوں نے ریاستِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ دوٹوک اور عملی اقدامات کرے۔ فلسطینیوں کی حمایت صرف بیانات تک محدود نہ ہو بلکہ ہر ممکن سفارتی، اخلاقی اور انسانی مدد کی جائے۔

پاکستان کو چاہیے کہ وہ عالمی فورمز پر اسرائیلی دہشت گردی کو بینقاب کرے، اور امتِ مسلمہ کی قیادت کا کردار ادا کرے، کیونکہ پاکستان ایک نظریاتی اسلامی ریاست ہے جس پر امت کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔آخر میں حافظ احمد علی نے پوری امت کو سچی توبہ، رجوع الی اللہ، اور دین پر استقامت کی تلقین کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ امت کو بیداری، اتحاد، اور ظالموں کے خلاف کھڑے ہونے کی جرات عطا فرمائے، اور مظلوموں کو فتح و نصرت سے ہمکنار فرمائے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات