مجھے خود بچپن سے ہاررفلمیں بہت پسند ہیں ، فلمسازسید مراد علی

والدہ پروین شاکرکی موت کے بعد مجھے اپنی زندگی میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا

منگل 10 جون 2025 13:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2025ء)معروف پاکستانی شاعرہ پروین شاکر کے بیٹے اور فلمساز سید مراد علی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی والدہ کے انتقال کے بعد وطنِ عزیز نے ان کی بہت مدد کی اور ایک کامیاب انسان بننے میں میری مدد کی۔سید مراد علی نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں ان سے عید کے موقع پر ریلیز ہونے والی ان کی نئی فلمدیمک کے بارے میں یہ سوال کیا گیا کہپاکستان میں تو ہارر فلمیں بنانے کا تصور نہیں ہے تو پھر آپ کو ہارر فلم بنانے کا خیال کیسے آیا انہوں نے اس سوال کے جواب میں بتایا کہ اس کے پیچھے کہانی یہ ہے کہ میری والدہ پروین شاکر کا جب انتقال ہوا تو میری عمر صرف 14 سال تھی اور والدہ کی موت کے بعد مجھے اپنی زندگی میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

فلمساز نے بتایا کہ والدہ کی وفات کے بعد اس ملک نے میرا بہت خیال رکھا، مجھے بینظیر بھٹو نے وظیفہ دیا، لمس یونیورسٹی میں میری فیس معاف کر دی گئی تھی، پورے ملک نے میری ترقی میں مدد کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ ہماری فلم انڈسٹری کو سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور اس کے علاوہ میری والدہ جو کہ شاعرہ تھیں تو ان کا تعلق بھی ایک طرح سے آرٹس کے شعبے سے ہی تھا اس لیے مجھے لگا کہ اب مجھے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔

سید مراد علی نے بتایا کہ ہماری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو اچھی سرمایہ کاری کی ضرورت تھی اس لیے میں نے ایک ہارر فلم بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی کیونکہ مجھے خود بچپن سے ہارر فلمیں بہت پسند ہیں اور یہ پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے بھی ایک نئی چیز تھی۔