Live Updates

بجٹ ،مزدوروں کی تنخواہوں میں10،پنشن میں 7فیصد اضافہ مسترد کرتے ہیں،چوہدری منظور احمد

بجٹ کے حوالے سے محنت کش طبقے کے تحفظات پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے سامنے رکھیں گے،پارٹی رہنمائوں سے گفتگو

بدھ 11 جون 2025 20:10

․ کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن، پیپلز لیبر بیورو پاکستان کے انچارج چوھدری منظور احمد نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 اور 7 فیصد کے معمولی اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک عوام دشمن اور مزدور کش بجٹ قرار دیا ہے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو پیپلز لیبر بیورو کے صدرشاہجہان گجر، پیپلزپارٹی کے صوبائی رہنما اختر بلوچ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں محنت کش اور تنخواہ دار طبقے کی امنگوں اور پیپلز پارٹی کی تجاویز کا خیال نہیں رکھا گیا، ای او بی آئی پنشن اور مزدور کی کم از کم اجرت میں بالکل کوئی اضافہ نہیں کیا گیا نہ ہی محنت کش اور تنخواہ دار طبقے کیلئے کسی دیگر مراعات کا اعلان کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

چوہدری منظور احمد نے کہا کہ پنشنر کی وفات کے بعد فیملی پنشن کو دس سال تک محدود رکھنے کی تجویز نہ صرف مضحکہ خیز بلکہ نہایت سنگدلانہ ہے کیا دس سال کے بعد باقی عمر وہ مرد یا خاتون بزرگ مٹی کھائیں گے۔

پی آئی اے اور دیگر قومی اداروں کی فروخت کے منصوبے جاری رکھنا غیردانشمندانہ فیصلہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ تجاویز پر نظرثانی کی جائے، تنخواہوں اور پنشن میں کم از کم 50 فیصد اضافہ کیا جائے اور تمام ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جائے جیسا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے کیا تھا، ای او بی آئی پنشنرز کو صرف 10 ہزار روپے ماہانہ پنشن ملتی ہے اس میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے، سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ اور کنوینس الاؤنس میں مارکیٹ ریٹ کے مطابق اضافہ کیا جائے، ڈیتھ گرانٹ کو 8 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ اور شادی گرانٹ کو 4 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کیا جائے تمام پرائیویٹائزیشن، آؤٹ سورسنگ اور اھم قومی اداروں جیسے یوٹیلیٹی اسٹورز، پاسکو، این ایف سی، پاک پی ڈبلیو ڈی وغیرہ کی بندش کے عمل کو فوری طور پر روکا جائے، یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5000 ملازمین سمیت تمام برطرف ملازمین کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور تمام کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا جائے جیسا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے 2008 سے 2013 کے دور میں کیا تھا، صنعتی کارکنوں / مزدٴْوروں کو رھائش کیلئے مالکانہ بنیاد پر فلیٹس دیئے جائیں (جو پیپلز پارٹی کی حکومت نے منظور کیے تھے لیکن تاحال نافذ نہیں ہوئی)، تمام اقسام کے ورکرز (کارکنوں) اور کسان مزدوروں کو ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ میں رجسٹر کیا جائے جیسا کہ سندھ حکومت پہلے ھی کر چکی ھے۔

چوہدری منظور احمد نے کہا کہ وفاقی بجٹ کے حوالے سے تنخواہ دار اور محنت کش طبقے کے تحفظات اور اعتراضات ہم پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے سامنے پیش کریں گے اور کوشش کریں گے حکومت کا پیش کردہ فنانس بل موجودہ شکل میں پارلیمنٹ سے منظور نہ ہو۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات