Live Updates

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات کمیٹی کا اجلاس، ادارہ جاتی ڈھانچے میں بہتری اور سرکاری ملازمین کے لیے مالی مراعات کو بہتر بنانے کے امور پر غور

بدھ 11 جون 2025 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات کمیٹی کا 13واں اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں ادارہ جاتی ڈھانچے میں بہتری اور سرکاری ملازمین کے لیے مالی مراعات کو بہتر بنانے کے امور پر غور کیا گیا۔کابینہ ڈویژن کی جانب سے ادارہ جاتی اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ فنانس ڈویژن اور اکنامک افیئرز ڈویژن کے افسران نے موجودہ صورتحال اور مالی مراعات میں بہتری کے لیے مجوزہ سفارشات سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔

اجلاس میں بھرتی کے معیار کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔احسن اقبال نے گریڈ 19 یا 20 پر مڈ کیرئیر ایکوالائزر آپشن متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ افسران ابتدائی سروس الاٹمنٹ کی بجائے کارکردگی کی بنیاد پر آگے بڑھ سکیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سطح پر نیشنل ایگزیکٹو سروس ونڈو کا اجراء باصلاحیت افسران کو میرٹ کی بنیاد پر اہم عہدوں کے لیے مقابلے کا موقع فراہم کرے گا۔

مالی مراعات کے حوالے سے اکنامک افیئرز ڈویژن اور فنانس ڈویژن کی پیش کردہ تجزیاتی رپورٹ میں سرکاری ملازمین کو درپیش مسائل جیسے ناکافی طبی سہولیات، ٹرانسپورٹ اور رہائش کی کمی کو اجاگر کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں سستی رہائش اور سفری سہولیات کی عدم دستیابی افسران کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے ان سفارشات میں سے موزوں تجاویز کو منتخب کر کے وزیراعظم کو پیش کی جانے والی سمری میں شامل کرنے کی ہدایت دی۔

فنانس ڈویژن کے افسران نے آگاہ کیا کہ بجٹ 2025-26 میں پنشن اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ سرکاری اخراجات کو متوازن بنایا جا سکے اور موجودہ پنشن نظام سے پیدا ہونے والے مالی بوجھ میں کمی لائی جا سکے۔وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پنشن کو غیر پیداواری سرمایہ کاری نہیں بننے دینا چاہیے اور ریٹائرڈ افسران کی مہارتوں کو مختلف اداروں میں بروئے کار لانے کی تجویز دی۔

طبی سہولیات کے مسئلہ کے حل کے لیے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے پیش کردہ ہیلتھ انشورنس کے متبادل ماڈل پر بھی غور کیا گیا۔وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سول سرونٹس کو دیئے جانے والے الائونسز کا تقابلی جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ یہ سفارش بھی زیر غور آئی کہ وفاقی حکومت میں مخصوص مدت کی سروس کو ترقی کے لیے لازمی شرط قرار دیا جائے۔

اجلاس میں تنخواہ، رہائش، ٹرانسپورٹ اور مونیٹائزیشن سے متعلق مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ صرف مالی مراعات پر انحصار کرنے کی بجائے انتظامی اقدامات کے ذریعے افسران کو وفاقی حکومت میں خدمات انجام دینے کے لیے راغب کیا جائے۔انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ تمام سفارشات اور نکات کو شامل کر کے حتمی رپورٹ تیار کی جائے تاکہ آئندہ اجلاس میں اس پر تفصیلی غور کیا جا سکے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات