وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ اور وفاقی وزیر قومی صحت خدمات، ضوابط و ہم آہنگی مصطفیٰ کمال کی زیرصدارت ’’ون پیشنٹ، ون آئی ڈی‘‘ منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس

جمعرات 12 جون 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ اور وفاقی وزیر برائے قومی صحت خدمات، ضوابط و ہم آہنگی مصطفیٰ کمال نے ’’ون پیشنٹ، ون آئی ڈی‘‘ منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔دونوں وزارتوں کے سینئر حکام پر مشتمل اس مشترکہ اجلاس میں منصوبے کی موجودہ صورتحال اور عملدرآمد کی رفتار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

جمعرات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سے جاری کردہ بیان کے مطابق اجلاس میں وزارت آئی ٹی نے اعلان کیا کہ وہ اپنے فنڈز سے اسلام آباد کے تمام بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یوز) اور سکولز کو کنیکٹویٹی فراہم کرے گی۔ یہ اقدام وزارت صحت کے ریفرل سسٹم کے وژن کو موثر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا اور عوام کو بروقت اور بہتر انداز میں طبی سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

(جاری ہے)

مزید برآں وفاقی وزیر آئی ٹی کی ہدایت پر منصوبے کی تکمیل کی تاریخ کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ منصوبہ 30 جون 2026ء تک مکمل ہونا تھا تاہم اب اس کی نئی تاریخ 31 دسمبر 2026ء مقرر کی گئی ہے جو حکومت کے ڈیجیٹل ہیلتھ وژن کی رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ "ڈیجیٹل ہیلتھ کے شعبے میں بین الوزارتی تعاون ایک مثبت پیش رفت ہے" اور یہ منصوبہ وزیراعظم شہباز شریف کے “ڈیجیٹل نیشن پاکستان” وژن کی عملی تعبیر ہے۔

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اب ہر شہری کا شناختی کارڈ نمبر ہی اس کا ایم آر نمبر ہوگا اور ڈاکٹرز مریض کے ماضی کے طبی ریکارڈ تک فوری رسائی حاصل کر سکیں گے۔ اسلام آباد کے بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے جس کے پیش نظر پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور یہ منصوبہ ریفرل سسٹم کو فروغ دے گا۔دونوں وزارتوں نے منصوبے کی بروقت اور کامیاب تکمیل کے لیے باہمی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔