
اسرائیل کا ایران پر بڑا حملہ، مسلح افواج اور پاسدران انقلاب کے سربراہان اور 6 جوہری سائنسدانوں سمیت متعدد شہید
مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کی شہادت کی تصدیق ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا ، 100 سے زائد تنصیبات کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوجی ترجمان کا دعویٰ
جمعہ 13 جون 2025 17:41
(جاری ہے)
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا اور 100 سے زائد تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ موساد کی کمانڈو فورسز نے حملوں سے قبل ایران میں خفیہ طور پر کارروائیاں کیں۔ایک اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق موساد کے کمانڈوز نے وسطی ایران میں کارروائی کے دوران ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظاموں کے مقامات کے قریب کھلے علاقوں میں درست نشانہ لگانے والے ہتھیار نصب کیے۔ایرانی میڈیا اور عینی شاہدین نے اطلاع دی کہ ملک کی مرکزی یورینیم افزودگی تنصیب نطنز سمیت مختلف مقامات پر دھماکے ہوئے جبکہ اسرائیل نے ممکنہ ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں کے خدشے کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔ایران کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ تہران پر کیے گئے اسرائیلی حملوں میں ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی شہید ہو گئے ہیں۔ایرانی خبر رساں ادارے نے ایران کے جوہری سائنسدان اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی طہرانچی اور معروف جوہری سائنسدان اور ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم کے سابق سربراہ فریدون عباسی اور خاتم الانبیا ہیڈکوارٹرز کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ایران کے 6 جوہری سائنسدان بھی شہید ہوگئے ہیں ، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر خاص اور پاسداران انقلاب کے کمانڈر علی شمخانی بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حملے میں تہران میں واقع پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ایرانی مہر نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید جوہری سائنسدانوں میں عبدالحمید منوچہر، احمدرضا ذوالفقاری، امیرحسین فقیہی، مطلب لیزادہ، محمد مہدی طہرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حملوںمیں ایرانی شہر تبریز اور شیراز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ایرانی میڈیا نے اسرائیلی حملوں کی ویڈیوز بھی جاری کی ہیں جن میں حملوں کے مقام سے دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا تھا ۔دریں اثنا ایرانی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے حکم پر سابق آرمی کمانڈر میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کو ایرانی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے، اسی حکم کے تحت بریگیڈیئر جنرل محمد پاکپور کو پاسداران انقلاب کا نیا کمانڈر تعینات کر دیا گیا ہے۔بریگیڈیئر جنرل محمد پاکپور اس سے قبل پاسدارانِ انقلاب کی زمینی فورسز کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔مزید برآں میجر جنرل غلام علی راشد کی شہادت کے بعد آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بریگیڈیئر جنرل علی شادمانی کو میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی ہے اور انہیں سینٹرل ہیڈکوارٹرز خاتم الانبیا کا نیا کمانڈر مقرر کردیا ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعے کی صبح قوم سے اپنے پیغام میں کہا کہ صہیونی حکومت کو سخت سزا کا انتظار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ صیہونی حکومت نے اپنی خبیث اور خونی ہاتھوں سے ہمارے عزیز وطن میں ایک جرم کا ارتکاب کیا اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اپنی فطرت کی اور بھی زیادہ خباثت ظاہر کی۔آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اس حکومت کو سخت جواب کا سامنا کرنا ہوگا، انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملوں میں ہمارے کئی کمانڈرز اور سائنسدان شہید ہوئے، ان کے جانشین اور ساتھی فوراً ان کا کام سنبھال لیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس جرم کے ذریعے صیہونی حکومت نے اپنے لیے ایک کڑوی اور دردناک تقدیر لکھ دی ہے اور وہ یقینی طور پر اس انجام کو دیکھے گی۔ادھر ایرانی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ابوالفضل شیکرچی نے رہائشی عمارتوں سمیت ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملوں پر اسلامی جمہوریہ کا ردعمل بھاری ہوگا۔بریگیڈیئر جنرل شیکرچی نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے راتوں رات کیے جانے والے حملے، جو ان کے بقول امریکی حمایت سے کیے گئے تھے، کا بھرپور جواب ملے گا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے رات بھر کیے جانے والے حملے، جو ان کے بقول امریکی حمایت سے کیے گئے تھے، کا بھرپور جواب ملے گا۔برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران اسرائیلی حملے کا سخت جواب دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ایک ایرانی سیکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی حملے کا جواب سخت اور فیصلہ کن ہوگا، جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا حملہ فوری ہوگا یا نہیں، تو اہلکار نے کہا کہ ایران کی جوابی کارروائی کی تفصیلات اعلیٰ ترین سطح پر زیرِ غور ہیں۔ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کے خلاف صہیونی حکومت کی جارحانہ کارروائیاں امریکا کی منظوری اور ہم آہنگی کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتی تھیںلہٰذا امریکی حکومت اسرائیل کی اس مہم جوئی کے خطرناک نتائج کی ذمہ دار ٹھہرائی جائے گی۔قبل ازیں اسرائیلی حکومت نے جمعہ کی صبح تہران اور ایران کے دیگر شہروں میں فوجی حملے شروع کیے۔خبر رساں ادارے رپورٹ کے مطابق ایرانی پریس ٹی وی کے مطابق تہران کے رہائشی علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں 5 شہری شہید اور 50 زخمی ہوگئے۔تصاویر میں دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں تباہ شدہ رہائشی عمارتیں دکھائی گئیں، عینی شاہدین اور سرکاری ٹی وی کے نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں خواتین اور بچوں کی لاشیں دیکھی گئیں۔رپورٹ کے مطابق یہ حملے رات گئے کیے گئے، ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق سوشل میڈیا پر تہران کے افق پر دھوئیں کے بادلوں کی تصاویر اور ویڈیوز گردش کرنے لگیں۔اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کے شہر قم کی مسجد جمکران میں ہزاروں افراد جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کا مطالبہ کیا جبکہ مسجد کے گنبد پر سرخ پرچم لہرادیا گیا ہے جسے بدلے کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔دریں اثنا اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی کارروائی نے نطنز کی ایٹمی تنصیب اور جوہری سائنسدانوں سمیت ایران کے جوہری افزودگی کے پروگرام کے مرکز کو نشانہ بنایا ہے، ایران کے خلاف کارروائی جتنے دن بھی درکار ہوں جاری رہے گی۔ایران کے پریس ٹی وی کی جانب سے ایکس پر جاری کردہ وڈیو میں صوبہ اصفہان میں واقع نطنز ایٹمی تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کے دوران دھماکے ہوتے اور دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔پریس ٹی وی کے ایکس ہینڈل پر شیئر کی گئی ایک اور ویڈیو میں ایران کے مغربی فضائی دفاعی مرکز پر بھی اسرائیلی حملے کے بعد دھواں اٹھتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق، ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے ایک اہم مقام پر آگ اور دھواں دیکھا گیا ،مرکزی صوبے میں نطنز شہر میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای ای) نے اسرائیل کی جانب سے نطنز میں ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی ایران کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔آئی اے ای اے نے کہا کہ وہ ایران میں پیدا ہونے والی انتہائی تشویشناک صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے، ایجنسی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ نطنز کی جوہری تنصیب حملے کا نشانہ بنی ہے۔آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل ماریانو گروسی نے کہا کہ ایرانی حکام نے آئی اے ای اے کو اطلاع دی ہے کہ بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا اور نطنز تنصیب پر تابکاری کی سطح میں کسی قسم کا اضافہ مشاہدے میں نہیں آیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وہ ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ تابکاری کی سطح سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکیں،اس کے علاوہ، ایران میں موجود ایجنسی کے معائنہ کاروں سے بھی مسلسل رابطہ کیا جا رہا ہے۔تہران کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے امام خمینی ایئرپورٹ پر فضائی ٹریفک روک دی گئی ،عراق اور اردن نے بھی اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور تمام ہوائی اڈوں پر پروازیں معطل کر دی گئی ہیں جبکہ ایمریٹس ایئرلائنز نے ایران، عراق، اردن اور شام کے لیے فضائی آپریشن معطل کردیا ہے۔اسرائیل نے ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، اسرائیلی وزیرِ دفاع، اسرائیل کاٹز نے کہا کہ تہران کی جانب سے جوابی کارروائی کا امکان موجود ہے۔اسرائیل کاٹز نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر پیشگی حملے کے بعد اسرائیل اور اس کی شہری آبادی پر میزائل اور ڈرون حملہ کسی بھی لمحے متوقع ہے۔ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے کہا کہ اسرائیلی فوج کو یقین ہے کہ ایران کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔دوسری جانب ٹرمپ کی وارننگ کے بعد کیے گئے ان حملوں کے باعث تیل کی قیمتوں میں8 فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھی گئی ہے۔ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار نے جمعہ کے روز بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ایران سے داغے گئے ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی روکنا شروع کر دیا ہے۔فوجی عہدیدار نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایران سے داغے گئے ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی روکنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔اس سے قبل اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعدایران کی جانب سے تقریباً 100 ڈرونز اسرائیل کی طرف بھیجے گئے ہیں۔دوسری جانب اردن کے سرکاری خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ اردن نے جمعے کی صبح اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے کئی میزائل اور ڈرون مار گرائے ہیں۔امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ایران کو متنبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حملے کے جواب میں امریکی اڈوں کو نشانہ نہ بنائے اور کہا کہ واشنگٹن ان حملوں میں شامل نہیں ہے۔روبیو نے ایک بیان میں کہا کہ میں واضح کر دوں ایران کو امریکی مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔
مزید بین الاقوامی خبریں
-
دبئی کی بلند و بالا رہائشی عمارت میں آتشزدگی
-
سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کا رابطہ، ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد کی صورت حال پر گفتگو
-
میکسیکودنیا کا سب سے زیادہ آم برآمد کرنے والا ملک بن گیا
-
افغانستان میں ہندوکش ریجن کے قریب 4.4 شدت کا زلزلہ
-
ایران کا اسرائیل پر حملے تیز کرنے کا اعلان
-
مسجد نبویﷺ میں حجاج کو زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی ہدایت
-
پاکستان کیخلاف فوجی جارحیت، بھارت کو 103 بلین سے زائد ڈالر کا نقصان
-
پاکستان کےخلاف فوجی جارحیت، بھارت کو 103 بلین سے زائد ڈالرکا نقصان
-
امن اورسفارتکاری کا بول بالا ہونا چاہیے‘ یواین سیکرٹری جنرل
-
نطنزجوہری تنصیب سے تابکاری کے اخراج ہوا ہے‘ ترجمان ایران کی تصدیق
-
واضح نہیں آیا ایران کا جوہری پروگرام اب بھی موجود ہے، ٹرمپ
-
ہم اسرائیل کو مار کر بھاگنے کی اجازت نہیں دیں گے،آیت اللہ خامنہ ای
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.