پیوٹن کا ایرانی صدر و اسرائیلی وزیراعظم سے رابطہ، جنگ روکنے کیلئے ثالثی کی پیشکش کردی

بات چیت کے عمل کی طرف واپسی اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تمام مسائل کے حل کیلئے صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں؛ روسی صدر کی ٹیلیفونک گفتگو

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 14 جون 2025 07:27

پیوٹن کا ایرانی صدر و اسرائیلی وزیراعظم سے رابطہ، جنگ روکنے کیلئے ثالثی ..
ماسکو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جون 2025ء ) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے رابطہ کرکے جنگ روکنے کے لیے ثالثی کی پیشکش کردی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق روسی صدر نے ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران تہران کے خلاف اسرائیلی اقدامات کی بھرپور مذمت کی، انہوں نے کہا کہ روس اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کرنے پر اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے افراد پر تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ روسی صدر نے اسرائیلی وزیرِاعظم سے بھی ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مسائل کا حل صرف سفارتکاری کے ذریعے ہی ممکن ہے، اس لیے بات چیت کے عمل کی طرف واپسی اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تمام مسائل کے حل کے لیے صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرچکی ہے، اس سلسلے میں ایران نے ہفتہ کی علی الصبح اسرائیل پر چوتھا بڑا میزائل حملہ کیا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے دوران اسرائیل پر سینکڑوں میزائل حملے کیے گئے جس میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں، ایران نے جوابی حملے میں کئی میزائل داغے جن میں سے ایک نے تل ابیب کے وسطی علاقے میں اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، دھماکوں کی آوازیں تل ابیب اور یروشلم میں سنی گئیں، ان حملوں میں ایران کی جانب سے اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا۔

قبل ازیں اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کرتے ہوئے اہم تنصیات کو نشانہ بنایا، اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں اور بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے، ان حملوں میں مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی سمیت متعدد فوجی کمانڈرز، جوہری سائنسدان اور عام شہری جاں بحق ہوگئے، اس حوالے سے اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ حملے کے نتیجے ایران کی جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔