امریکی اڈوں، انفراسٹرکچر یا شہریوں کو نقصان پہنچا تو سنگین نتائج ہوں گے، امریکہ کی ایران کو دھمکی

امریکہ کی اولین ترجیح خطے میں اپنے شہریوں اور فورسز کا تحفظ ہے اوراس مقصد کے لیے ہر ضروری اقدام کیا جائے گا؛ ایران کی قیادت عقلمندی کا مظاہرہ کرے؛ اقوام متحدہ میں امریکی مندوب کا خطاب

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 14 جون 2025 07:47

امریکی اڈوں، انفراسٹرکچر یا شہریوں کو نقصان پہنچا تو سنگین نتائج ہوں ..
نیو یارک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جون 2025ء ) امریکہ نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی اڈوں، انفراسٹرکچر یا شہریوں کو نقصان پہنچا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کے دوران امریکی مندوب نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایرانی حملوں سے امریکی فوجی اڈوں، تنصیبات یا شہریوں کو نقصان پہنچا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، امریکہ کی اولین ترجیح خطے میں اپنے شہریوں اور فورسز کا تحفظ ہے اوراس مقصد کے لیے ہر ضروری اقدام کیا جائے گا، ایران کی قیادت عقلمندی کا مظاہرہ کرے اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے بروقت مذاکرات کا راستہ اپنائے۔

امریکہ کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ایران کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل پر اپنے حملے تیز کیے جائیں گے جو بھی ملک اسرائیل کے دفاع کی کوشش کرے گا اُس کے فوجی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا، ایران کو بین الاقوامی قانون کے تحت اس جارحانہ حکومت کے خلاف فیصلہ کن جواب دینے کا حق حاصل ہے جو بھی ملک ایران کی کارروائیوں کے خلاف اسرائیل کا دفاع کرے گا اُس ملک کے فوجی اڈے ایران کے اگلے اہداف ہوں گے۔

(جاری ہے)

اسی طرح نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایرانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل نے امریکہ کی انٹیلی جنس مدد سے ایران کے مختلف علاقوں پرحملے کیے، ان حملوں میں نا صرف نیوکلیئر تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا بلکہ سویلین انفراسٹرکچر اور رہائشی علاقوں پر بھی بمباری کی گئی، اسرائیلی جارحیت میں ایران کے سینئر فوجی افسران سمیت 78 شہری شہید اور 320 سے زائد زخمی ہوئے، اسرائیل نے عالمی قوانین، جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کی، عالمی برادری فوری طور پر اسرائیلی اقدامات کا نوٹس لے۔

ادھر اقوام متحدہ میں روسی مندوب کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حالیہ جارحانہ اقدامات مشرق وسطیٰ کو جوہری تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں جو عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، ایران پر اسرائیل کا بلا اشتعال حملہ اقوام متحدہ کے چارٹراورعالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، مغربی ممالک کی غیر متوازن پالیسیاں ایرانی جوہری مسئلے پر بحران کو مزید گمبھیر بنا رہی ہیں، ایرانی جوہری تنازع کا واحد حل سیاسی و سفارتی ذرائع سے ہی ممکن ہے اور عالمی برادری کو تحمل اورذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔