Live Updates

سیاحت اور ثقافت کے شعبے میں انقلابی ترقیاتی منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں، مشیرسیاحت و ثقافت زاہد چن زیب

اتوار 15 جون 2025 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2025ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت، زاہد چن زیب کی قیادت میں سیاحت اور ثقافت کے شعبے میں نمایاں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ان منصوبوں کے لیے کثیر فنڈز مختص کیے گئے ہیں، جس پرزاہد چن زیب نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے سیاحت اور ثقافت کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔

ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے 120 ملین روپے کی لاگت سے کمیونٹی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی، جبکہ صوبے کے قیمتی ثقافتی ورثے کے تحفظ اور اسے عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے نشتر ہال کے بنیادی ڈھانچے پر 75 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے۔ سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن میں ڈیم سائٹس پر تفریحی سہولیات کی فراہمی کے لیے 250 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے تین ڈیمز پر جلد ہی کام کا آغاز ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

سیاحوں کی سہولت کے لیے 9 مقامات پر خدمات کی فراہمی کے لیے 450 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبے کی خوبصورتی کو اجاگر کرنے کے لیے 6 آبشاروں کے قریب بیٹھنے کی جگہوں، واش رومز اور ٹک شاپس کی تعمیر کے لیے 300 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مختلف اضلاع میں پکنک سپاٹ منصوبوں کے لیے 288 ملین روپے رکھے گئے ہیں، جبکہ مشاورت، فزیبلٹی اور ماسٹر پلاننگ کے لیے 400 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

کاغان، ناران، کالام اور ٹھنڈیانی جیسے معروف سیاحتی مقامات پر واش رومز اور پبلک سینیٹیشن انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے 100 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ ایکو ٹورازم کو فروغ دینے اور سیاحتی مقامات پر کوڑا کرکٹ کے انتظام کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کے تحت 500 ملین روپے کا منصوبہ شروع کیا جائے گا۔ ٹھنڈیانی میں سیاحتی ترقی کے حوالے سے نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، جہاں 30 مئی 2025 کو اظہار دلچسپی (EOI) کا آغاز ہوا تھا اور اب RFP جاری کیے جا چکے ہیں۔

امید ہے کہ ستمبر تک ایک سرمایہ کار وہاں ایک ITG (Integrated Tourism Zone) تیار کرے گا۔ گنول میں بھی کام جاری ہے۔ PPP کے تحت ہنڈ صوابی میں ایک پارک، گبین جبہ ناران میں کیمپنگ ولیج، اور خیشگی میں واٹر پارک کی تعمیر تجویز کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، کاغان میں ایڈونچر پارک، چارسدہ میں سردریاب کے قریب ایک ریزورٹ، اور پشاور میں مامو خٹکے کے مقام پر ایک تھیم پارک بنانے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

حکومت ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے بھی پرعزم ہے۔ ان اضلاع میں آثار قدیمہ کے مقامات کے تحفظ کے لیے 150 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سیاحت کے شعبے میں نئے ریزورٹس کے لیے بھی فنڈز رکھے گئے ہیں، اور ضم اضلاع میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے 100 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ان اضلاع میں جلد ہی کیمپنگ پوڈز بھی نصب کیے جائیں گے۔ ضم شدہ اضلاع کے لوگوں کو سیاحت کے شعبے میں شامل کرنے کے لیے فیسٹیولز کا انعقاد کیا جائے گا، جس کے لیے 426 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، UNDP کے ذریعے ضم اضلاع میں کیمپنگ پوڈز نصب کیے جائیں گے، جس کے لیے 1.5 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ان تمام منصوبوں کا مقصد خیبر پختونخوا میں سیاحت اور ثقافت کو فروغ دینا، مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور صوبے کو ایک پرکشش اور مستحکم سیاحتی مقام بنانا ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات