تین برسوں میں بیرون ممالک قید 18 ہزارسے زائد پاکستانی وطن واپس لائے گئے، وزارت خارجہ

پیر 16 جون 2025 18:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء)وزارتِ خارجہ نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ تین برسوں کے دوران حکومتِ پاکستان نے بیرون ملک معمولی یا غیر مجرمانہ الزامات میں قید 18 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی ممکن بنائی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران پاکستان نے بیرونِ ملک معمولی یا غیر مجرمانہ جرائم میں قید 18 ہزار 533 شہریوں کو کامیابی کے ساتھ وطن واپس بھجوایا ہے۔

یہ معلومات رکنِ قومی اسمبلی شازیہ مری کے ایک سوال کے جواب میں تحریری طور پر فراہم کی گئیں، جنہوں نے سال بہ سال ایسے پاکستانیوں کی تفصیلات طلب کی تھیں جو معمولی یا غیر مجرمانہ الزامات میں بیرون ملک قید تھے اور جنہیں وطن واپس لایا گیا۔

(جاری ہے)

وزارت کے مطابق واپس لائے گئے افراد 22 ممالک میں مختلف جرائم کے تحت قید تھے، جن میں منشیات سے متعلق جرائم، امیگریشن کی خلاف ورزیاں، غیر قانونی داخلہ اور دیگر متفرق مقدمات شامل ہیں۔

وزارت نے بتایا کہ ہمارے سفارتی مشنز قانونی معاونت، طبی سہولیات اور مالی امداد سمیت وسیع تر سہولیات فراہم کرتے ہیں تاکہ کوئی بھی پاکستانی شہری ان مسائل کا تنہا سامنا نہ کرے اور ہمارے قونصلر سروسز نے ان افراد کی واپسی کو کامیابی سے ممکن بنایا ہے۔یہ رپورٹ 2022 سے 2025 کے عرصے پر مشتمل ہے، جس کے مطابق واپس لائے گئے 18 ہزار 533 پاکستانیوں میں سے 5 ہزار 908 کوالالمپور (ملائیشیا) سے، 5 ہزار 435 مسقط (عمان) سے، 3 ہزار 570 بغداد (عراق) سے، ایک ہزار 563 ریاض (سعودی عرب) سے اور 935 کو طرابلس (لیبیا) سے واپس لایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق دیگر میں 530 ایتھنز (یونان) سے، 245 آستانہ (قازقستان) سے، 110 نیویارک (امریکا) سے، 56 کولمبو (سری لنکا) سے، 37 الجزائر (الجیریا) سے، 35 مالے (مالدیپ) سے، روم (اٹلی) اور منیلا (فلپائن) دونوں سے 20، 16 بنکاک (تھائی لینڈ) سے، 15 ابوجا (نائجیریا) سے، 10 چینگڈو (چین) سے، 7 مشہد (ایران) سے اور مانچسٹر (برطانیہ) اور بیجنگ (چین) دونوں سے 6 اور 6 واپس آئے۔

اسی طرح 2 کٹھمنڈو (نیپال) سے، 5 بیروت (لبنان) سے اور 2 سنگاپور سے واپس آئے۔وزارت خارجہ نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں سعودی عرب سے 8 ہزار 559 قیدیوں کو رہا کیا گیا، جو اس حوالے سے سب سے بڑی کامیابی تصور کی جاتی ہے۔2018 سے 2024 کے دوران مالدیپ سے 48 پاکستانی قیدیوں کو واپس لایا گیا، جبکہ قطر میں امیری معافیوں کے ذریعے 69 قیدیوں کو رہائی ملی، جن میں 23 کو دسمبر 2023 میں اور 46 کو رمضان 2024 میں رہا کیا گیا۔

ایران میں 46 مقدمات حل کیے گئے جن میں سے 14 کو 2020 میں وطن واپس لایا گیا اور 32 کو معافی دی گئی، جب کہ مزید 60 مقدمات پر مذاکرات جاری ہیں۔وزارت نے بتایا کہ قطر کی جانب سے 200 پاکستانی قیدیوں کو 50 ریال فی قیدی مالی امداد دی گئی۔وزارت خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں، بالخصوص غیر ملکی عدالتی نظام میں پھنسے شہریوں کی ہر ممکن مدد اور تحفظ یقینی بناتی رہے گی۔