امریکی قونصل جنرل کا قلعہ لاہور میں بحال شدہ تاریخی مقامات کا افتتاح

بدھ 18 جون 2025 01:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2025ء) لاہور میں تعینات امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز نے لاہور کے تاریخی قلعہ میں بحال شدہ "شاہی زنانہ مسجد" اور "سکھ دور کیمندر" کا افتتاح کیا۔ ان دو اہم یادگاروں کی بحالی کے لیے مالی معاونت امریکی حکومت نے فراہم کی جبکہ یہ کام والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی (ڈبلیو سی ایل اے) اور آغا خان کلچرل سروس پاکستان (اے کے سی ایس پی) کے اشتراک سے مکمل کیا گیا ہے۔

مرمت و بحالی کا یہ کام قلعہ لاہور کے سات تاریخی مقامات کی حفاظت کے ایک وسیع تر امریکی تعاون یافتہ منصوبے کا حصہ ہے۔ قونصل جنرل ہاکنز نے کہا''امریکہ اور پاکستان کے درمیان معاونت محض عمارتوں کی بحالی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس سے مقامی آبادی میں بھائی چارہ اور وابستگی کا احساس پیدا کرنا اور معاشی ترقی میں حصہ ڈالنا اہم عزائم میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ تجارت، سرمایہ کاری، جدت، کھیل، فیشن، ثقافت اور دیگر شعبوں میں پاکستان کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے ۔ سال 2001سے اب تک، پاکستان میں امریکی مشن 35ثقافتی ورثے کے منصوبوں میں 8.4ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکا ہے۔ یہ جاری ثقافتی تعاون امریکہ کی پاکستان کے عظیم ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے، پائیدار ترقی کو فروغ دینے، عوامی روابط کو مضبوط بنانے اور طویل مدتی شراکت داری کے نئے راستے بنانے کے عزم کی علامت ہے۔

پاکستان اور امریکہ مل کر اس کثیرالجہتی ورثے کی حفاظت اور اس کا جشن منانے کے ذریعے باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی مضبوط تعلقات کو فروغ دیتے رہیں گے۔والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر آصف طفیل نے قلعہ لاہور میں جاری بحالی کے کاموں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شاہی زنانہ مسجد اور سکھ دور کے مندر کی بحالی جیسے منصوبے لاہور کے ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کے لیے ادارے کی مسلسل کوششوں کا مظہر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کو فخر ہے کہ وہ ان منصوبوں کی قیادت کر رہا ہے، جو نہ صرف ہمارے ورثے کی قدر کو اجاگر کرتے ہیں بلکہ مقامی سطح پر پائیدار ترقی کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی نگرانی میں کیے گئے یہ تحفظاتی اقدامات بین المذاہب ہم آہنگی، مقامی برادریوں کو مستحکم بنانے، اور معاشی مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ اس تعاون سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈبلیو سی ایل اے پاکستان کے متنوع ثقافتی ورثے کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔